تمام صوبائی حکومتیں سی پیک منصوبے کے حوالے سے 9 مارچ تک اپنی سفارشارت سے آگاہ کر دیں، منصوبہ حتمی منظوری کیلئے چینی حکام کو پیش کیا جائے گا،تمام تونائی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا، ، بجلی کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن کے منصوبے پیداواری منصوبوں کے متوازی مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے تمام صوبائی حکومتیں وفاقی وزارت داخلہ کے ساتھ تعاون یقینی بنائیں،چھٹی جے سی سی میں جن شاہراہوں کو سی پیک کا حصہ بنایا گیا ہے ان پر کام کے بروقت آغاز کو یقینی بنایا جائے ،انفراسٹرکچر ورکنگ گروپ شاہراہات کے نئے منصوبوں پر صوبائی حکام کے ساتھ ملک کر کام کرنے کے لئے مشترکہ کمیٹی تشکیل دے،سی پیک کے تحت منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان میکینزم وضع کیا گیا ہے،گوادر بندرگاہ کی صلاحیت میں اضافہ اور اسے جدید بنانے کے لئے چین اور پاکستان متعدد اقدامات کر رہے ہیں

وفاقی وزیر منصوبہ منصوبہ بندی احسن اقبال کا پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب

جمعہ 3 مارچ 2017 17:11

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ مارچ ء) وفاقی وزیر منصوبہ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ تمام صوبائی حکومتیں سی پیک کے طویل المدت منصوبے کے حوالے سے 9 مارچ تک اپنی سفارشارت اور آراء سے آگاہ کر دیں تاکہ مسودے کو حتمی شکل دی جا سکے اور سی پیک کے طویل المدت منصوبے حتمی منظوری کے لئے چینی حکام کو پیش کیا جائے گا،سی پیک تحت تمام تونائی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا،توانائی منصوبوں کو ماحول دوست بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور بین الاقوامی قواعد کو مد نظر رکھا جا رہا ہے، بجلی کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن کے منصوبے پیداواری منصوبوں کے متوازی مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے تمام صوبائی حکومتیں وفاقی وزارت داخلہ کے ساتھ تعاون یقینی بنائیں،چھٹی جے سی سی میں جن شاہراہوں کو سی پیک کا حصہ بنایا گیا ہے ان پر کام کے بروقت آغاز کو یقینی بنایا جائے ،انفراسٹرکچر ورکنگ گروپ شاہراہات کے نئے منصوبوں پر صوبائی حکام کے ساتھ ملک کر کام کرنے کے لئے مشترکہ کمیٹی تشکیل دے،سی پیک کے تحت منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان میکینزم وضع کیا گیا ہے،گوادر بندرگاہ کی صلاحیت میں اضافہ اور اسے جدید بنانے کے لئے چین اور پاکستان متعدد اقدامات کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

گوادر بندرگاہ پاکستان کو عالمی تجارت کا محور بنا دے گی۔جمعہ کو وفاقی وزیر منصوبہ منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔اجلاس میںچینی سفارت خانے اور متعلقہ وزارتوں کے اعلی حکام کی شرکت کی۔ اجلاس میں توانائی، شاہرات، ریلوے، ماس ٹرانزٹ، خصوصی اقتصادی زونز، گوادر میںزیر تکمیل منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔

اقتصادی راہداری کا طویل المدتی منصوبے کا جائزہ بھی ایجنڈے میں شامل تھے۔ جائزہ اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی جانب سے توانائی کے زیر تکمیل منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔ اس مو قع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے متعلقہ اعلی حکام کو ہدایت کی کہ تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔توانائی منصوبوں کو ماحول دوست بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور بین الاقوامی قواعد کو مد نظر رکھا جا رہا ہے۔

معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ بجلی کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن کے منصوبے پیداواری منصوبوں کے متوازی مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس میں ذرا سی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے تمام صوبائی حکومتیں وفاقی وزارت داخلہ کے ساتھ تعاون یقینی بنائیں۔قانون نافذ کرنے والے ادارے باہمی رابطے استوار کرنے کے لئے ایس او پی وضع کریں۔

سی پیک جائزہ اجلاس میںاین ایچ اے حکام کی شرکاء کو مغربی روٹ اور ملتان سکھر موٹروے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔وفاقی وزیر منصوبہ منصوبہ بندی احسن اقبال نے ہدائیت کی کہمنصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔سڑکوں کی تکمیل میں زمینوں کے حصول اور معاوضے طئے کرنے کے لئے ضلعی انتظامیہ اور منتخب نمائندوں سے تعاون لیا جائے۔

چھٹی جے سی سی میں جن شاہراہوں کو سی پیک کا حصہ بنایا گیا ہے ان پر کام کے بروقت آغاز کو یقینی بنایا جائے۔انفراسٹرکچر کا ورکنگ گروپ نئے شامل ہونے والے منصوبوں پر رپورٹ مکمل کرنے کے لئے فعال کردار ادا کرے۔انفراسٹرکچر گروپ شاہراہات کے نئے منصوبوں پر صوبائی حکام کے ساتھ ملک کر کام کرنے کے لئے مشترکہ کمیٹی تشکیل دے۔ سی پیک کے تحت منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان میکینزم وضع کیا گیا ہے۔

منصوبوں کے لئے حکومت ایک ڈالر بھی براہ راست وصول نہیں کر رہی۔منصوبوں کی تکمیل میں شمولیت کے لئے شفاف طریقہ کار موجود ہے۔گوادر میں عوامی فلاح کے منصوبے سی پیک کے شاندار مستقبل کی ضمانت ہیں۔گوادر بندرگاہ کی صلاحیت میں اضافہ اور اسے جدید بنانے کے لئے چین اور پاکستان متعدد اقدامات کر رہے ہیں۔گوادر بندرگاہ پاکستان کو عالمی تجارت کا محور بنا دے گی۔

گوادر شہر کو بین الاقوامی معیار اور اصولوں کے مطابق ترقی دی جارہی ہے۔گوادر میں تعلیم، صحت، پیشہ روانہ تعلیم اور فنی مہارت کے منصوبے مکمل کرنے کے لئے بین الاقوامی معیار مد نظر رکھا جائے۔ اجلا س کو آ گاہ کیا گیا کہ گوادر فری زون پر کام دسمبر دو ہزار سترہ تک مکمل کر لیا جائے گا۔ احسن اقبال نے کہاکہ گوادر پر قائم ورکنگ گروپ ماسٹر پلان کی تشکیل میں بین الاقوامی معیار یقینی بنائے۔

گوادر میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کی بروقت تکمیل کے لئے متعلقہ ادارے باہمی تعاون اور مربوط حکمت عملی یقینی بنائیں۔گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تکمیل اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ احسن اقبال نے کہاکہ گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے پر کام تیز خر ے کیلئے فوری اقدامات یقینی بنائی جائے۔گوادر میں ٹیکنیکل سنٹر، ہسپتال اور آبنوشی منصوبوں کو فاسٹ ٹریک بنیاد پر مکمل کئے جائیں۔

گوادر میں کارواٹ کے مقام پر پہلے سے موجود ڈی سیلی نیشن پلانٹ کو فوری فعال بنایا جائے۔ تاکہ گرمیو ں میں پینے کے پانی کا مسئلہ نہ ہو۔گوادر ائرپورٹ پر کام تیز کرنے کیلئے روڈ میپ بنایا جائے۔اس اہم منصوبے کی تکمیل حکومت کے ترجیحات میں شامل ہے۔اس ضمن میں تمام تر ہوم ورک مکمل کیا جائے۔گوادر ماسٹر پلان کو تیز رفتاری کیساتھ مکمل کیا جائے۔

بورڈ آف انوسٹمنٹ صوبوں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ فیزیبلٹی سٹڈی رپورٹ ایک طئے شدہ معیار کے مطابق ہو۔بورڈ آف انوسٹمنٹ صوبوں کے ساتھ مل کر فیزیبلٹی رہورٹ کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائے۔انڈسٹریل زونز پر موثر حکمت عملی اور معیاری فیزیبلٹی رپورٹس نہایت اہم ہیں۔انڈسٹریل زونز پر چینی تعاون سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کے لئے نیشنل انڈسٹریل فریم ورک بنایا جانا ضروری ہے۔

مؤثر انڈسٹریل فریم ورک کے لئے مقامی صنعتوں، ماہرین، محققین اور حکومتی اور پرائیویٹ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔ وزارت منصوبہ بندی کے حکام نے آ گاہ کیاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے اقتصادی راہداری کے طویل المدتی منصوبے کا مسودہ تمام صوبائی حکومتوں کو بھجوایا جا چکا ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ تمام صوبائی حکومتیں لانگ ٹرم منصوبے پر9 مارچ تک اپنے ملاحظات اور آراء سے آگاہ کر دیں تاکہ مسودے کو حتمی شکل دی جا سکے۔سی پیک کا لانگ ٹرم پلان حتمی منظوری کے لئے چینی حکام کو پیش کیا جائے گا۔( و خ )