انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ صفورا میں سزائے موت پانیوالے مجرمان کیخلاف مقدمات ڈیڑھ برس بعد دوبارہ بحال کردیئے

ہفتہ 4 مارچ 2017 14:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار مارچ ء)انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ صفورا میں سزائے موت پانے والے مجرمان کے خلاف مقدمات ڈیڑھ برس بعد دوبارہ بحال کردیئے ہیں ۔انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ صفورا میں سزائے موت پانے والے مجرمان کے دیگر مقدمات کی پروسیڈنگ دوبارہ بحال کردی ہے، ہفتہ کو مجرمان سعد عزیز اور طاہر حسین عرف منہاس کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے پاکستان نیوی کے کیپٹن،پولیس محافظ اور بم دھماکے سمیت پانچ مقدمات میں مجرمان کو مقدمات کی نقول فراہم کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مجرمان پر فرد جرم عائد کرنے کا حکم دے دیاہے۔پولیس کے مطابق سانحہ صفورا میں سزائے موت پانے والے سعد عزیز اور طاہر منہاس سمیت پانچ مجرمان کا مقدمہ فوری2016 میں فوجی عدالت منتقل کیا گیا تھا مقدمہ اور مجرمان کی فوجی عدالت منتقلی کے باعث دیگر مقدمات کی پروسیڈنگ روک دی گئی تھی مقدمات میں تھانہ شارع فیصل میں نیوی کے کیپٹن ندیم احمد قتل کیس،نیو کراچی میں پولیس محافظ وقار ہاشمی کیس شامل ہیں جبکہ حیدری مارکیٹ میں بم دھماکہ کیس اور نارتھ ناظم آباد،سمن آباد میں پولیس مقابلہ دھماکہ خیزمواد کے مقدمات بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اے ٹی سی نے حکم دیتے ہوئے کہاکہ آئندہ سماعت پر مجرمان پرفردجرم عائد کی جائے گی۔ملزمان پرنیوی افسراورنیوکراچی میں پولیس اہلکارکے قتل کے مقدمات شامل ہیں،جبکہ حیدری دھماکا،نارتھ ناظم آباد،سمن آباد مقابلہ کے ساتھ دھماکا خیزمواد کا کیس بھی شامل سماعت ہے۔واضح رہے کہ ڈیڑھ برس بعد مقدمات میں پیش رفت دوبارہ بحال ہوئی ہیں،مقدمہ فوجی عدالت منتقلی کے باعث سماعت میں پیشرفت روک دی گئی تھی۔