سوشل میڈیا سے گستاخانہ اور توہین آمیز مواد فوری طور پر ہٹا دیا جائے ورنہ تمام ویب سائٹس بلا ک کردینگے، وزیرداخلہ کا انتباہ

حکومت انٹرنیٹ اور سوشل ویب سائٹس پر موجود توہین آمیز مواد کو ہٹانے اور ویب سائٹس کو بند کرنے کیلئے ہر اقدام اٹھائیگی ،توہین آمیز مواد کے ذریعے پراپیگنڈے کر کے نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ امت مسلمہ کے جذبات مجروح کئے جا رہے ہیں، توہین آمیز مواد والی ویب سائٹس بلاک کرنے میں ناکامی پر پوری دنیا کے مسلمانوں کو شدیدتحفظات ہیں، وقت آگیا کہ ہم مقامی طور پر بھی ایسے سافٹ ویئر اور ڈیوائسز تیار کریں جو انٹرنیٹ سے توہین آمیز مواد سمیت متنازعہ مواد کا پتہ لگا کر ہٹا سکیں چوہدری نثار علی خان کا اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب

جمعرات 9 مارچ 2017 22:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مارچ ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے وارننگ دی ہے کہ سوشل میڈیا ویب سائٹس اور انٹرنیٹ سے نبی کریم ﷺ سے متعلق گستاخانہ اور توہین آمیز مواد فوری طور پر ہٹا دیا جائے ورنہ سوشل میڈیا کی تمام ویب سائٹس کو مستقل طور پر بلا ک کردیا جائے گا ، حکومت انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ویب سائٹس پر موجود توہین آمیز مواد کو ہٹانے اور ویب سائٹس کو بلاک کرنے کے لئے ہر قسم کا اقدام اٹھائے گی ،توہین آمیز مواد کے ذریعے پراپیگنڈے کر کے نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ امت مسلمہ کے جذبات مجروح کئے جا رہے ہیں اور توہین آمیز مواد والی ویب سائٹس کو بلاک کرنے میں ناکامی پر پوری دنیا کے مسلمانوں کو شدیدتحفظات ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں مقامی طور پر بھی ایسے سافٹ ویئر اور ڈیوائسز تیار کرنا ہوں گی جو انٹرنیٹ سے توہین آمیز مواد سمیت متنازعہ چیزوں کا پتہ لگا کر انہیں ہٹا سکیں۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے ، سیکرٹری داخلہ ، ایڈوکیٹ جنرل اور ایف آئی اے کے سینئر افسروں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر موجود توہین رسالتﷺ کے حوالے سے موجود مواد کو ہٹانے کا جائزہ لیا گیا ۔ اس موقع پر وزیرداخلہ نے کہا کہ حکومت انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ویب سائٹس پر موجود توہین آمیز مواد کو ہٹانے اور ویب سائٹس کو بلاک کرنے کے لئے ہر قسم کا اقدام اٹھانے کو تیار ہے ،اگر توہین آمیز مواد رکھنے والی ویب سائٹس نے یہ مواد ہٹانے کیلئے تعاون نہ کیا تو ایسی ویب سائٹس کو مستقل طور پر بلاک کر دیا جائے گا ۔

توہین آمیز مواد کے ذریعے کسی کو پراپیگنڈے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی اس سے نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں اور توہین آمیز مواد والی ویب سائٹس کو بلاک کرنے میں ناکامی پر پوری دنیا کے مسلمانوں کو سنگین تحفظات ہیں۔وزیرداخلہ نے کہا کہ توہین رسالت ﷺ اور دہشت گردی دو بڑے حساس ایشو ہیں اور ریاست پاکستان ان ایشوز کسی قسم کا کمپرومائز نہیں کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو ہر حال میں اس بات کا احساس کرنا چاہیے کہ کسی بھی مذہب کی توہین ناقابل برداشت ہے ۔ وزیرداخلہ نے چیئرمین پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ وہ گستاخانہ مواد سے متعلق ویب سائٹس اور متعلقہ حکومتوں سے رابطے اور ان کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائیں اور انہیں حکومت پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کریں تاکہ وہ ایسی ویب سائٹس کو بلاک کرنے کیلئے مستقل حل تلاش کر سکیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ توہین آمیز مواد والے فیس بک پیجز کسی دوسرے نام سے کسی اور ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہ کئے جائیں ۔

انہوں نے چیئرمین پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ سوشل میڈیا کی ویب سائٹ چلانے والوں سے رابطہ کیا جائے اور انہیں بتایا جائے کہ حکومت پاکستان ان تمام سوشل میڈیا ویب سائٹس کو بلاک کردے گی جو توہین آمیز مواد ہٹانے سے انکار کریں گے ۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں مقامی طور پر بھی ایسے سافٹ ویئر اور ڈیوائسز تیار کرنا ہوں گی جو انٹرنیٹ سے توہین آمیز مواد سمیت متنازعہ چیزوں کا پتہ لگا کر انہیں ہٹا سکیں۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ ملک کی اعلیٰ عدالتی شخصیت سے متعلق ایک غلط تصویر فیس بک پر جاری کی گئی اور فیس بک انتظامیہ نے یہ تصویر اپ لوڈ کرنے والوں کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا جو ہمارے لیے باعث تشویش ہے ۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ ہولو کاسٹ اور نبی کریم ﷺ سے متعلق دو مختلف قسم کے قوانین کیوں ہیں (آچ)