حکومت اپنی اپیل واپس لے کر سودی نظام کا خاتمہ کرے، سودی نظام کا خاتمہ قرآن وسنت اور آئین پاکستان کا تقاضا ہے، سود یہودیوں کا تحفہ اور استحصالی معیشت کو فروغ دینے کا ذریعہ ہے، سودی نظام معیشت کو ترقی نہیں دے سکتا، اسمبلی عدالتوں اور چوراہوں پر سودی نظام کے خلاف لڑیں گے اور اس جدوجہد میں پوری قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی میڈیا سے گفتگو

پیر 13 مارچ 2017 23:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مارچ ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اپنی اپیل واپس لے کر سودی نظام کا خاتمہ کرے، سودی نظام کا خاتمہ قرآن وسنت اور آئین پاکستان کا تقاضا ہے، سود یہودیوں کا تحفہ اور استحصالی معیشت کو فروغ دینے کا ذریعہ ہے، سودی نظام معیشت کو ترقی نہیں دے سکتا، اسمبلی عدالتوں اور چوراہوں پر سودی نظام کے خلاف لڑیں گے اور اس جدوجہد میں پوری قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے وفاقی شرعی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شرعی عدالت اہم آئینی ادارہ ہے جس کے فیصلے بھی دوسری عدالتوں کی طرح محترم ہیں ۔ 1991 ء میں شرعی عدالت نے یہ فیصلہ دیا تھا کہ ملک کے ان اداروں میں سودی کاروبار ہوتا ہے اس کا خاتمہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

وہ فیصلہ آئین کے مطابق بالکل درست تھا ۔ کیونکہ آئین میں واضح کیا گیا ہے کہ سود ختم کرنا آئین کا تقاضا ہے ۔

سود کو ختم کرنے کا حکم اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے دیا ہے ۔ اسلامی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے کہ آئین کے مطابق اقدامات کرے لیکن وفاقی حکومت شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ گئی جس پر عدالت عظمیٰ نے فیصلہ معطل کر کے دوبارہ شرعی کورٹ کو بھجوا دیا ۔ انہوں نے کہا یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اپنی اپیل واپس لے کر سودی نظام کا خاتمہ کرے ۔

انہوں نے کہا کہ پروفیسر ابراہیم ، قیصر امام ایڈووکیٹ اور ڈاکٹر فرید پراچہ اس کیس میں جماعت اسلامی کی نمائندگی کر رہے ہیں ۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ سودی نظام کا خاتمہ آئین کا تقاضا ہے ۔انہوں نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی طرف سے لائے گئے قانون کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے پورے معاشرے میں سود کے لین دین پر پابندی عائد کر دی ہے اس لیے وفاقی حکومت بھی اس طرح کے اقدامات اٹھائے کیونکہ سود یہودیوں کا تحفہ ہے جس کو حضور ﷺ نے ختم کر دیا تھا کیونکہ سودی نظام پر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا ۔

اس نظام میں امیرامیر سے امیر تر ہوتا جا رہا ہے اور غریب ، غریب تر ہوتا جا رہا ہے ۔ سودی نظام کی وجہ سے پورا معاشرہ تباہ ہو رہا ہے ۔ سراج الحق نے اعلان کیا کہ اسمبلی عدالتوں اور چوراہوں پر سودی نظام کے خلاف لڑیں گے اور اس جدوجہد میں پوری قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہے ۔ ایک سوال پر انہو ںنے کہا کہ اسلام میں سود کا کوئی تصور نہیں ، جس شکل میں بھی ہو سود حرام ہے ۔

اگر کوئی الفاظ کے ہیر پھیر سے اس نظام کو چلانا چاہے تو اس کو نظام چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سود کے خاتمے کے لیے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا پہلا قدم نواز شریف حکومت اور دوسرا قدم مشرف نے اٹھایا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سودی نظام کے خلاف عدالت میں آنا سودی نظام کے خلاف تحریک کا حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی سیاسی پارٹی کا مسئلہ نہیں ہے یہ حکومت کا مسئلہ ہے اور مجھے امید ہے اس کیس کا فیصلہ ملک و قوم کے حق میں آئے گا۔