غیر ملکیوں کو پاکستانی شہریت نہیں دے سکتے، چوہدری نثار علی خان

اس ملک کی حالت کیا ہو گی جس میں ہزاروں پاسپورٹ فروخت کئے گئے ہوں،ہم نے 30ہزار 4سو پاسپورٹ کو کینسل کیا ہے، وزیر داخلہ اپنے دور کا میں ذمہ دار ہوں پہلے کیا ہوا اس کا میں ذمہ دار نہیں ،ملا منصور سمیت ایک لمبی فہرست ہے جس کو غلط طریقے سے شناختی کارڈ جاری کئے گئے میں سندھی، پنجابی، پختون اور بلوچی میں سے کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کر رہا، قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال 4لاکھ 25ہزار 261اسلحہ لائسنسوں میں سے 2لاکھ 61ہزار 845لائسنسوں کی توثیق کی گئی ہے، پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ کا جواب

پیر 20 مارچ 2017 23:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مارچ ء)وفاقی وزیر برائے داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کو پاکستانی شہریت نہیں دے سکتے اور غیر ملکیوں کو جاری ہونے والے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کو کلیئر قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اس ملک کی حالت کیا ہو گی جس میں ہزاروں پاسپورٹ فروخت کئے گئے ہوں ۔

ہم نے 30ہزار 4سو پاسپورٹ کو کینسل کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران رکن قومی اسمبلی عبدالقہار خان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ تین لاکھ چوبیس ہزار 597کو بلاک کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دور کا میں ذمہ دار ہوں پہلے کیا ہوا اس کا میں ذمہ دار نہیں ہوں۔

(جاری ہے)

35لاکھ افغانی پاکستان آئے اور انہوں نے شناختی کارڈ بنوا لئے۔ شناختی کارڈز بلاک کرنے کا قانون مجھ سے پہلے کا بنا ہوا ہے۔ اگر کسی کے خلاف کوئی ثبوت مل جاتا ہے تو ا سکا شناختی کارڈ بلاک کر دیا جاتا ہے۔ جس کا شناختی کارڈ غلط بلاک ہوا ہے تو وہ عدالت جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملا منصور سمیت ایک لمبی فہرست ہے جس کو غلط طریقے سے شناختی کارڈ جاری کئے گئے ہیں اور ہم نے جن کو غلط شناختی کارڈ جاری ہوئے ہیں ان کو بلاک کردیا ہے۔

میں سندھی، پنجابی، پختون اور بلوچی میں سے کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کر رہا سب کے ساتھ انصاف کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ رکن قومی اسمبلی شمس النساء کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ ڈاکٹر افضل خان ڈھانڈالہ نے کہا کہ 4لاکھ 25ہزار 261اسلحہ لائسنسوں میں سے 2لاکھ 61ہزار 845لائسنسوں کی توثیق کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے اپنے اسلحہ لائسنس 18اکتوبر 2010ء سے کمپیوٹرائز کرنے کا فیصلہ کیا حتمی تاریخ 30نومبر2016ء مئی ہے۔

انہوں نے رکن اسمبلی پرویز مسعود بھٹی کے سوال کے جواب میں کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران اسلام آباد چڑیا گھر سے حاصل ہونے ولا یآمدنی 29.218 ملین ہے اور ان سالوں میں 71.362ملین روپے خرچ کئے گئے ہیں اس وقت اسلام آباد چڑیا گھر میں 94جانور اور860پرندے ہیں ۔ انہوں نے جمشید دستی کے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک میں نادرا دفاتر کے کام کے اوقات اسلام آباد میں سنگل شفٹ میں 8.30سے لیکر 4:30تک اور8:00تا22:00بجے تک ڈبل شفت ہے۔

باقی پشاور، کوئٹہ اور سکھر میں سنگل شفٹ نادرا آفس میں کام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے رکن اسمبلی عبدالقہار خان کے سوال کے جواب میں کہا کہ پختونوں کے 2لاکھ 17ہزار شناختی کارڈز بلاک کئے گئے ہیں۔ ڈاکٹر افضل خان ڈانڈالہ نے رکن اسمبلی شازیہ ثوبیہ کے سوال کے جواب میں کہا کہ 2013ء جنوری سے لیکر آج تک پانچ کروڑ سات لاکھ 6ہزار 76شناختی کارڈ جاری کئے گئے جبکہ 42ہزار 484شناختی کارڈز کو بلاک کیا گیا ے۔

انہوں نے کہا کہ جو تنظیمیں نام بدل کر آ جاتی ہیں ان کو فورتھ شیڈول میں ڈال دیا گیا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر عباد نے رکن اسمبلی کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر کوئی شخص 3030 روپے ماہانہ سے کم آمدن کما رہ اہے تو اس کو غریب کے طور پر گردانا جا سکت اہے انہوں نے رکن اسمبلی کے سوال کے جواب میں کہا کہ سی پیک پر چھٹی مشترکہ تعاون کمیٹی جو کہ29دسمبر2016ء کو بیجنگ چین میں منعقد ہوئی جس نے سی پیک کے جزو کے طور پر صوبائی ہیڈ کوارٹروں میں سیل پر مبنی ماس ٹرانزٹ سسٹمز کی شمولیت کے لئے پاکستانی تجویز پر اصول یطور پر اتفاق کیا ہے۔ ان میں کراچی سرکلر ریلوے ، پشاور ریجن ماس ٹرانزٹ سسٹم، کوئٹہ ماس ٹرانزٹ سسٹم شامل ہیں۔۔( علی/طارق ورک)