بھارت کے ساتھ پہلے سے موجود تجارت جاری رہے گی‘بجلی بحران ختم ہو نے سے صنعتیں چلیں گی‘روزگار پیدا ہو گا اور کاروبار کے نئے مواقع ملیں گے درآمدات بڑھنے سے روپے کی قدر پر بھی دبائو آیا ہے،وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان کاتقریب سے خطاب

پیر 20 مارچ 2017 23:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مارچ ء) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ اکیسوی صدی کے لئے تجارتی قوانین بنائے جا رہے ہیں‘حقوق دانش سٹریٹجی کو مضبوط بنانے کے لئے رواں سال قانون سازی مکمل ہو جائے گی۔ پیر کو آئی پی او اور یو ایس ایڈ کے تعاون سے حقوق دانش کے تحفظ کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ حقوق دانش کو تسلیم کئے بغیر معیشت ترقی نہیں کر سکتی. حقوق دانش کا تحفظ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہی. انہوں نے کہا کہ حکومت حقوق دانش کے تحفظ کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ اکیسویں صدی میں دنیا کے حقوق دانش کا تحفظ کرنے پر ہی دنیا آپ کے حقوق کا تحفظ کرے گی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی تجارت میں حقوق دانش کا گہرا تعلق ہے حکومت تمام اسٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لے کر اکیسویں صدی میں داخل ہو گی ملکی تجارت کو تحفظ دینے قانون سازی کی اور جلد ہی عمل درآمد شروع ہو جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ جغرافیائی اشاریئے کے حوالے قانون سازی کر رہے ہیں یہ بل جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کر یں گے۔

انہوں نے کہا کہ ای کامرس کے حوالے سے قانون سازی جاری ہے اکیسوی صدی کے لئے تجارتی قوانین بنائے جا رہے ہیںحقوق دانش سٹریٹجی کو مضبوط بنانے کے لئے رواں سال قانون سازی مکمل ہو جائے گی بھارت کے ساتھ ہونے والی تجارت میں پیش رفت نہیں ہو گی جبکہ بھارت کے ساتھ پہلے سے موجود تجارت جاری رہے گی افغان سرحد بند ہونے سے پاک افغان تجارت متاثر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سائبر سپیس کو کنٹرول کرنے کے لئے پارلیمنٹ کو مل کام کرنا ہو گا تجارتی خسارہ تعمیراتی و پاور سیکٹر میں مشینری کی درامدات میں اضافے کی وجہ سے بڑھا توانائی بحران کے باعث معاشی نمو میں 4 فی صد کمی آئی مستقبل میں ایل این جی اور کوئلہ درآمد کرنے سے درآمدات کا پریشر آئے گا لیکن اس سے ملکی معیشت بھی مضبوط ہو گی‘بجلی بحران ختم ہو نے سے صنعتیں چلیں گی‘روزگار پیدا ہو گا اور کاروبار کے نئے مواقع ملیں گے درآمدات بڑھنے سے روپے کی قدر پر بھی پریشر آیا ہے۔

متعلقہ عنوان :