پاکستانی ہائی کمشنر کے کشمیریوں کے حق خوداردیت کی حمایت کے اعادہ پر بھارت کو آگ لگا گئی

پاکستان نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر غیر قانونی قبضہ کررکھا ہے اسے ان علاقوں کو خالی کرنا ہوگا،بھارت کی بڑھک آج اگر جموں وکشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی مسئلہ ہے تو وہ صرف پاکستان کا غیر قانونی قبضہ ہے ،اب صرف مسئلہ یہ ہے کہ اسے کس طرح پاکستان کے قبضے سے آزاد کرا کر بھارتی جمہوریہ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے بھارتی مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کی پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی

جمعرات 23 مارچ 2017 20:51

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مارچ ء)بھارت نے بڑھک مارتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر غیر قانونی قبضہ کررکھا ہے اور اسے ان علاقوں کو خالی کرنا ہوگا۔بھارتی اخبار ’’انڈین ایکسپریس ‘‘ کے مطابق مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کے مسئلہ کشمیر سے متعلق بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر غیر قانونی قبضہ کررکھا ہے اسے ان علاقوں کو خالی کرنا ہوگا۔

جتیندر سنگھ نے کہاکہ آج اگر جموں وکشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی مسئلہ ہے تو وہ صرف پاکستان کا غیر قانونی قبضہ ہے آیا وہ آزاد کشمیر ہے یا گلگت بلتستان ۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھاکہ اب صرف مسئلہ یہ ہے کہ اسے کس طرح پاکستان کے قبضے سے آزاد کرا کر بھارتی جمہوریہ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے ۔واضح رہے کہ پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے یوم پاکستان کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیریوں کی حق خودارادیت کے حصول کے لیے جاری کوششوں اور بھارتی فوج کے مظالم پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ آزادای کی تحریک کو وقتی طور پر روکا جاسکتا ہے، لیکن ختم نہیں کیا جاسکتا۔

کشمیری اپنی آزادی کی تحریک میں ضرور کامیاب ہوں گے۔عبدالباسط نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات بہترہوں گے جبکہ تنازعات کو پر امن طریقے سے حل کرنے کی راہ تلاش کرلی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر مقامی باشندوں کی امنگوں کے مطابق ہی حل کیا جائے گا۔خیال رہے کہ پاکستان کے قومی دنوں اور مسلمانوں کے مذہبی تہواروں پر پاکستانی ہائی کمیشن میں تقاریب منعقد ہوتی ہیں، جس میں عام طور پر دونوں ممالک کے تعلقات کے ساتھ ساتھ مسائل پر بھی بات ہوتی ہے۔

نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ہونی والی تقاریب میں کشمیر کو فوقیت حاصل ہوتی ہے کیونکہ 1947 کے بعد دونوں پڑوسی ممالک میں یہ مسئلہ ہی سب سے بڑا تنازع ہے، اسلام آباد مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے ذریعے چاہتا ہے جبکہ نئی دہلی فوج کے ذریعے تسلط کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے۔

متعلقہ عنوان :