مستحکم پاکستان پڑوس اور مستحکم پڑوسی پاکستان کیلئے ضروری ہے ،ْمولانا فضل الرحمن

جے یو آئی کے صد سال پورے ہونے پر عالمی اجتماع منعقد کرنا تاریخی اعتبار سے اہم ہے ،ْ7 ،ْ8 اور 9 اپریل کو منعقد ہونے والے اجتماع میں سعودی عرب کے وزیر مذہبی امور اور امام کعبہ سمیت مختلف ممالک کے وفود بھی شریک ہوں گے ،ْ جنگوں اور ملکوں پر عسکری قبضے کرکے کالونیاں بنانے کا دور گزر چکا ہے ،ْاب دنیا میں سیاسی ادارے وجود میں آچکے ہیں ،ْ دنیا کے ساتھ چلنا ہے تو پھر ہمیں اپنی تاریخ کے مثبت پہلوں کو اجاگر کرنا ہوگا ،ْ سینئر صحافیوں سے گفتگو اقلیتی برادری کے مذہبی وسیاسی رہنمائوں میں جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کااعلان

جمعرات 30 مارچ 2017 20:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مارچ ء)جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ایک مستحکم پاکستان پڑوس اور مستحکم پڑوسی پاکستان کیلئے ضروری ہے ،ْجے یو آئی کے صد سال پورے ہونے پر عالمی اجتماع منعقد کرنا تاریخی اعتبار سے اہم ہے ،ْ7 ،ْ8 اور 9 اپریل کو منعقد ہونے والے اجتماع میں سعودی عرب کے وزیر مذہبی امور اور امام کعبہ سمیت مختلف ممالک کے وفود بھی شریک ہوں گے ،ْ جنگوں اور ملکوں پر عسکری قبضے کرکے کالونیاں بنانے کا دور گزر چکا ہے ،ْاب دنیا میں سیاسی ادارے وجود میں آچکے ہیں ،ْ دنیا کے ساتھ چلنا ہے تو پھر ہمیں اپنی تاریخ کے مثبت پہلوں کو اجاگر کرنا ہوگا جبکہ اقلیتی برادری کے مذہبی وسیاسی رہنمائوں میں جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کابھی اعلان کیا۔

(جاری ہے)

جمعیت علماء اسلام (ف )کے سربراہ نے میڈیاکے نمائندوں،اینکرپرسن ،کالم نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کہ جے یو آئی ف ایک ترقی پسند جماعت ہے جو پیچھے دیکھنے کے بجائے مستقبل کا وژن رکھتی ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کے سو سال پورے ہونے پر اضاخیل نوشہرہ میں صد سالہ اجتماع کا انعقاد کیا جا رہا ہے جو تاریخی اہمیت کا حامل ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ اجتماع میں شرکت کیلئے وزیراعظم، قائد حزب اختلاف، سپیکر و چیئرمین، تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے سربراہان کو شرکت کی دعوت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انکی ترجیح ماحول اور تاریخ کے مثبت پہلوں کو اجاگر کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 7 ،8 اور 9 اپریل کو منعقد ہونے والے اجتماع میں سعودی عرب کے وزیر مذہبی امور اور امام کعبہ بھی شریک ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دنیا کو بدلتے تناظر میں دیکھنا ہے ۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ دنیا میں انکی پہچان اسلام ہے لیکن میرا مذہب کسی خاص فرقے ، علاقے اور ملک کے لیے خاص نہیں کیونکہ حضور اکرم کی بعثت تمام عالم کے لئے ہے اور قرآن میں براہ راست انسانیت کو اس جانب متوجہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے دنیا کے ساتھ چلنا ہے تو پھر ہمیں اپنی تاریخ کے مثبت پہلوں کو اجاگر کرنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی طور پر مشرق و مغرب کو ملانے کا ماحول فراہم کرتا ہے لیکن یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہم کیوں 70 سال تک تنہائی نہیں نکل سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پڑوسی ممالک کو بتانا چاہتے ہیں کہ ایک مستحکم پاکستان پڑوس اور مستحکم پڑوسی پاکستان کے لئے ضروری ہے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جنگوں اور ملکوں پر عسکری قبضے کرکے کالونیاں بنانے کا دور گزر چکا ہے ۔

اب دنیا میں سیاسی ادارے وجود میں آچکے ہیں ۔ لیکن آج بھی ملکوں میں مداخلت کا عمل دخل جاری ہے، انہوں نے کہا کہ ہم بقائے باہمی کے اصول پر چل کر ہی دنیا کو پر امن بنا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے دنیا کے ساتھ چلنا ہے تو پھر ہمیں اپنی تاریخ کے مثبت پہلوں کو اجاگر کرنا ہوگا ۔ اس موقع پر پطرس سلامت, پاسٹر ناصر خان, شوکت اقبال, اسحاق ڈی سردار, پاسٹر ایمونیل اقبال مشن چرچ, پاسٹر امانت مسیح, پاسٹر عاشر سلامت, پاسٹر آصف شالوم،ہندو برادری کے پنڈت چنا لعل نے بھی جے یوآئی میں شمولیت کا اعلان کیا مولانافضل الرحمن نے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والوں کوخوش آمدیدکہا اورکہاکہ جمعیت علماء اسلام کے دروازے تمام طبقات کے لیے کھلے ہیں ۔