صدر یا وزیر اعظم بننے کی ہوس نہیں ،صرف ملک کی بہتری چاہتا ہوں، پرویز مشرف

پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آنا چاہئے تا کہ قوم آگے بڑھے،پاکستان میں کرپشن ، مس گورننس ، دہشت گردی و انتہا پسندی بڑھ رہی ہے ، حکمران صرف سیاست کر رہے ہیں، تیسری سیاسی قوت کا خلاء پر کرنا وقت کی ضرورت ہے، عوام تبدیلی چاہتے ہیں ، ان کی حقیقی رہنمائی کرنے والا کوئی نہیں،سیاسی خلاء پر نہ کیا تو ملک لوٹنے والے ہی باریاں لگاتے رہیں گے،ہر اس جماعت کو عوامی اتحاد میں شمولیت کی دعوت دیتا ہوں جو ملک و قوم کی بہتری چاہتی ہو آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین پرویز مشرف کی عوامی اتحاد کے اجلاس کے بعد ٹیلی فونک پریس کانفرنس

پیر 3 اپریل 2017 22:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل اپریل ء) سابق صدرمملکت اور آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین سید پرویز مشرف نے کہا ہے کہ مجھے وزیر اعظم یا صدر بننے کی ہوس نہیں صرف ملک کی بہتری چاہتا ہوں۔ پاکستان میں کرپشن اور مس گورننس عروج پر ہے ، دہشت گردی و انتہا پسندی بڑھ رہی ہے ، حکمران صرف سیاست کر رہے ہیں۔

تیسری سیاسی قوت کا خلاء پر کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ملک کو بچانے اور ترقی دینے کیلئے ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنا ہو گی، عوام تبدیلی چاہتے ہیں لیکن ان کی حقیقی رہنمائی کرنے والا کوئی نہیں،سیاسی خلاء کو پر نہ کیا تو ملک کو لوٹنے والے ہی باریاں لگاتے رہیں گے،ہر اس جماعت کو عوامی اتحاد میں شمولیت کی دعوت دیتا ہوں جو ملک و قوم کی بہتری چاہتی ہو،پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آنا چاہئے تا کہ قوم آگے بڑھے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو اسلام آباد میں 23 ہم خیال جماعتوں پر مشتمل عوامی اتحاد کے اجلاس کے بعد ٹیلی فونک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد اور عوام لیگ کے صدر ریاض فتیانہ ،مسلم لیگ جونیجو کے صدر اقبال ڈارسمیت دیگر جماعتوں کے راہنماموجود تھے۔ 23 ہم خیال جماعتوں کا اجلاس ریاض فتیانہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور عوامی مسائل پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا اور متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔

اجلاس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے پری پول رگنگ کا نوٹس لیتے ہوئے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کا ترقیاتی بجٹ روکنے ، درجہ چہارم کی نوکریوں کی بندربانٹ پر پابندی ، میرٹ پر حلقہ بندیاں کرنے ،انتخابی عملے کو دھاندلی پر سزائیں دینے ، سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ منظر عام پر لانے ، زرعی اصلاحات اور کاشتکاروں کی حالت زار کو ٹھیک کرنے ، مہنگائی ختم کرنے ، مزدور کش پالیسیوں کے خاتمے ، اعلیٰ تعلیم کی مفت فراہمی اور نئے ہسپتالوں کے قیام سمیت دیگر مطالبات پر مبنی قرارداد منظور کی گئی۔

اجلاس میں سانحہ پارہ چنار کی شدید مذمت بھی کی گئی۔ اتحادی جماعتوں نے ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام اور اداروں میں اصلاحات کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ سابق صدر سید پرویز مشرف نے ٹیلی فونک پریس کانفرنس سے خطاب میں موجودہ ملکی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوب خان کا دور سنہری تھا جس میں پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن ہوا ، میں نے اپنے دور میں ایمانداری اور دیانتداری سے کام کیا جس سے عوام کا معیار زندگی بہتر ہوا لیکن 2008ء کے بعد غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے ، عوام کے لئے روزگار کے مواقع نہیں ہیں ، آمدنی کم اور مہنگائی آسمان پر ہے۔

ملک میں کرپشن اور مس گورننس عروج پر ہے۔ دہشت گردی و انتہا پسندی بڑھ رہی ہے۔ عوام کا دل بھر گیا ہے۔ حکمران صرف سیاست کر رہے ہیں ، عوام کا کسی کو خیال نہیں ہے۔ پانامہ کیس کے فیصلے میں تاخیر کی وجہ سے قوم جمود کا شکار ہے ، پانامہ کا فیصلہ جلد آ جانا چاہئے تا کہ قوم آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دو سیاسی جماعتوں نے باریاں لگا کر ملک کو لوٹا۔

عوام تبدیلی چاہتے ہیں لیکن ان کی حقیقی رہنمائی کرنیوالا کوئی نہیں ہے۔ بڑی جماعتوں نے ملک کنگال کر دیا اس لئے تیسری سیاسی قوت کا خلاف پر کرنے کے لئے چھوٹی چھوٹی جماعتوں پر مشتمل اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ ملک میں ہر طرح کے وسائل اور ٹیلنٹ موجود ہیں ، صرف قیادت اور گورننس کی کمی ہے۔ ہمیں ملک و قوم کی حالت بدلنے کے لئے مل جل کر آگے بڑھنا ہو گا۔

اگر ملک میں حقیقی تبدیلی نہ لائی گئی تو یہی جماعتیں عوام پر مسلط رہیں گی۔ سید پرویز مشرف نے عوامی پیسے سے پری پول رگنگ کی بھی مذمت کی اور کہا کہ ہمیں ملک کے لئے ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر سوچنا ہو گا۔ مجھے وزیر اعظم یا صدر بننے کی ہوس نہیں ، ملک کی بہتری چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مسلم لیگ ن کا بھرپور مذاق اڑایا جاتا ہے لیکن ضمنی انتخابات میں جیت بھی اسی کی ہوتی ہے ، یہی دھاندلی ہے۔

ہمیں بھروسے اور اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا ، عوام کو مخلص قیادت کی ضرورت ہے۔قبل ازیں عوام لیگ کے صدر ریاض فتیانہ نے پریس کانفرنس میں اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی استعداد کار بڑھائے اور دہشت گردوں کی بجائے عوام کی سرپرستی کرے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات سے ایک سال قبل اراکین پارلیمان کو فنڈز کی فراہمی پری پول رگنگ ہے جس سے عوام کو بے وقوف بنایا جائے گا۔

الیکشن تک شعبہ صحت اور پانی کے علاوہ ہر قسم کے منصوبوں پر پابندی ہونی چاہئے۔ پبلک سروس کمیشن کے علاوہ ہر قسم کی بھرتیوں پر پابندی ہونی چاہئے اور اگر ضروری ہو تو ہائی کورٹ کی سطح پر کمیٹی تشکیل دے کر بھرتیاں کی جائیں۔ ریاض فتیانہ نے کہا کہ ملک کو ارب پتی اشرافیہ نے تباہ کیا ، ہم عوام میں سے ہیں پیرا شوٹ سے نہیں آئے اور عوامی مسائل کو سمجھتے ہیں۔

آج اداروں پر عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے۔ اس موقع پر آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ عوامی اتحاد کا پہلا اجلاس لاہور میں منعقد ہوا جس میں صرف چھ جماعتیں تھیں ، آج چوتھا اجلاس اسلام آباد میں ہوا ہے جس میں 23 جماعتوں نے شرکت کی اور مشترکہ قرارداد منظور کی۔ انہوں نے بتایا کہ آل پاکستان مسلم لیگ اور عوام لیگ ضم ہو رہی ہیں ، اس اتحاد کے صدر ریاض فتیانہ اور سربراہ سید پرویز مشرف ہوں گے۔ ہم ملکی مسائل کے حل کے لئے مشترکہ جدوجہد کر رہے ہیں ، جلد عوامی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔(رڈ)