قبائلی علاقہ جات میں چھٹی قومی خانہ و مردم شماری کا عمل معمول کے مطابق شروع ہو گا ،ْچیف کمشنر شماریات

قبائلی علاقوں میں فاٹا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے ڈیٹا جمع کرنے کا کام کیا جائے گا ،ْدوسرے مرحلے میں 86 اضلاح میں خانہ و مردم شماری کا دوسرا مرحلہ 25 اپریل کو شروع ہو گا ،ْرواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران افراط زر کی اوسط شرح 4.01 فیصد ریکارڈ کی گئی ،ْ آصف باجوہ کی میڈیا کو بریفنگ

پیر 3 اپریل 2017 22:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل اپریل ء)چیف کمشنر شماریات آصف باجوہ نے کہا ہے کہ قبائلی علاقہ جات میں چھٹی قومی خانہ و مردم شماری کا عمل معمول کے مطابق شروع ہو گا ،ْقبائلی علاقوں میں فاٹا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے ڈیٹا جمع کرنے کا کام کیا جائے گا ،ْدوسرے مرحلے میں 86 اضلاح میں خانہ و مردم شماری کا دوسرا مرحلہ 25 اپریل کو شروع ہو گا ،ْرواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ (جولائی تا مارچ 2016-17) کے دوران افراط زر کی اوسط شرح 4.01 فیصد ریکارڈ کی گئی ،ْپیر کو میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ اورکزئی ایجنسی میں خانہ و مردم شماری کا عمل بلاتعطل جاری ہے اور اس وقت پہلے مرحلہ کے دوسرے بلاک کا کام ہو رہا ہے، دیگر ایجنسیوں میں دوسرے مرحلہ میں 25 اپریل سے خانہ و مردم شماری کا آغاز ہو گا۔

(جاری ہے)

آصف باجوہ نے کہا کہ 63 اضلاع میں پہلے مرحلے کے تحت بلاک ٹو میں بھی خانہ شماری کا کام مکمل ہو چکا ہے ،ْ مردم شماری کا آغاز پیر سے ہوا ہے جو 13 اپریل تک مکمل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بیورو برائے شماریات نے خانہ و مردم شماری کے حوالے سے شکایات کے اندراج کے لئے تحصیل کی سطح پر کنٹرول رومز قائم کئے گئے ہیں اور اب تک دو ہزار سے زائد شکایات موصول ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں شامل علاقوں میں اگر کسی گھر یا خاندان کا اندراج رہ گیا ہو تو اس کے لئے شکایت کا اندراج کرایا جا سکتا ہے۔ آصف باجوہ نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں 86 اضلاح میں خانہ و مردم شماری کا دوسرا مرحلہ 25 اپریل کو شروع ہو گا۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے چیف شماریات آصف باجوہ نے ماہانہ افراط زر بارے میں اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مارچ 2017ء میں فروری 2017ء کے مقابلہ میں 0.84 فیصد اور مارچ 2016ء کے مقابلہ میں 4.94 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان بیورو برائے شماریات نے کنزیومر پرائس انڈیکس اور ہول سیل انڈیکس کا ماہانہ بنیادوں پر جبکہ ایس پی آئی کا ہفتہ وار بنیاد پر ڈیٹا حاصل کیا ہے۔ مارچ 2017ء میں نان فوڈ اور نان انرجی کور انفلیشن گزشتہ سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں 5.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اس عرصے میں جن اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ان میں ٹماٹر 68.43 فیصد، سبز مرچ 36.22 فیصد، چکن 21.6 فیصد، پیاز 18.06 فیصد، آلو 15.48 فیصد، سیب 12.69 فیصد، کیلے 10.65 فیصد، چائے 8.04 فیصد، پٹرول 2.48 فیصد اور ڈیزل 1.89 فیصد شامل ہیں۔

فروری کے مقابلے میں مارچ کے دوران جن اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ان میں فارمی انڈے 21.34 فیصد، مٹر 18.52 فیصد، کھیرا 15.12 فیصد، دال چنا 8.06 فیصد، دال مسور 5.05 فیصد، گیس سلنڈر 4.82 فیصد، بیسن 4.5 فیصد اور چینی 4.39 فیصد شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :