تنقید کرنا آسان اور حکومت کرنا مشکل ترین عمل ہے، چودھری نثار علی خان

اقتدار میں آئے تو مسائل کے انبار تھے ، لیگی حکومت نے ملک کو مسائل کے گرداب سے نکالا ،مخالفین کی تنقید کے باوجود ہم نے آگے بڑھتے رہنا ہے،عوام حق کا پرچم تھام کر ہمارا ساتھ دیں،مختلف جماعتوں کا لبادہ اوڑھنے والوں کو پہچانیں، وفاقی وزیر داخلہ کچھ لوگوں نے اقتدار کو عوام کی خدمت کی بجائے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا ،اپنے صوبے میں کچھ نہ کرنے والے نیا پاکستان بنانے کی باتیں کرتے ہیں،راولپنڈی کی یو سی ڈھوک منشی میں چکلالہ ویلفیئر سٹی پراجیکٹ کے سنگ بنیاد اور کلرسیداں میں عمائدین سے خطاب

جمعہ 7 اپریل 2017 22:18

راولپنڈی/ کلرسیداں (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ تنقید کرنا آسان اور حکومت کرنا مشکل ترین عمل ہے، اقتدار میں آئے تو مسائل کے انبار تھے ، لیگی حکومت نے ملک کو مسائل کے گرداب سے نکالا ،مخالفین کی تنقید کے باوجود ہم نے آگے بڑھتے رہنا ہے،عوام حق کا پرچم تھام کر ہمارا ساتھ دیں،مختلف جماعتوں کا لبادہ اوڑھنے والوں کو پہچانیں،کچھ لوگوں نے اقتدار کو عوام کی خدمت کی بجائے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا ،اپنے صوبے میں کچھ نہ کرنے والے نیا پاکستان بنانے کی باتیں کرتے ہیں۔

وزیر داخلہ نے یہ بات جمعہ کو راولپنڈی کی یو سی ڈھوک منشی میں چکلالہ ویلفیئر سٹی پراجیکٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب اور کلرسیداں میں عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

چکلالہ ویلفیئر سٹی پراجیکٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چودھری نثار نے کہا کہ تنقید کرنا بہت آسان ہوتا ہے جو کہ کچھ لوگ کر رہے ہیں تاہم ہم نے ووٹ کا حق ادا کیا ہے اور عوامی مسائل کے حل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وطن عزیز کی ترقی کے عمل کو آگے بڑھایا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مسائل راتوں رات حل نہیں ہوتے اس کے لیے مسلسل محنت اور جدو جہد کرنا پڑتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں حکومت کرنا آسان نہیں، بہت سے مسائل درپیش ہیں، گزشتہ دور حکومت میں ہر روز ایک کرپشن سکینڈل سامنے آتا تھا ، دہشتگردی کے واقعات رونما ہوتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین کی تنقید کے باوجود ہم نے آگے بڑھتے رہنا ہے اور پاکستان کو ترقی دینی ہے ،ملک کے عوام مسلم لیگ (ن )کیساتھ ہیں، عوام حق کا پرچم تھام کر ہمارا ساتھ دیں۔

انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے دونوں حلقہ انتخابات این اے 52اور این اے 53 میں بلاامتیاز ترقیاتی کام کروائے اور مجموعی طور پر دونوں حلقوں میں 15,15 ارب روپے کی ترقیاتی سکمیوں کا اجراء کیا ۔انہوںنے کہاکہ چکلالہ ویلفیئر سٹی میں پارک،اسپتال اور مسجد کی تعمیر کے ساتھ ساتھ 200 بستروں پر مشتمل اسپتال کا قیام عمل میں لایا جائے گااور اس پراجیکٹ کو ایک برس میں مکمل کر لیا جائے گاجبکہ جنازہ گاہ، بچوں کیلئے کھیل کے میدان، علاقے کی خواتین کیلئے پارک اور فوڈ کورٹ بھی بنائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کہا کہ یہ سرکاری زمین قبضہ مافیا سے واگذار کروائی گئی۔ چوہدری نثارعلی خان نے کہاکہ سوا ارب روپے کی لاگت سے واہ میں ایک اسپتال بنایا ہے جو جلد کام شروع کر دے گا، مخالفین جو کچھ کہتے رہے مگر حکومت نے تاریخ ساز فیصلے کیے ۔انہوںنے کہاکہ میں حتی الامکان کوشش کرتا ہوں کہ عوامی مسائل کو امانتداری سے حل کر وں اور اس سلسلہ میں اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہوں۔

چکلالہ ویلفیئر سٹی منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب کے موقع پر صوبائی پارلیمانی سیکرٹری چوہدری سرفراز افضل ،شیخ محمد اسلم ،چیئرمین دوست محمد ،داد خان ،صغیر اعوان ،ندیم اقبال ، کونسلر ز اور معززین علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ بعد ازاں کلرسیداں میں علاقے کے عمائدین اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری طاقت کردارہے، اقتدار نہیں، قوم جانتی ہے کس نے اقتدار میں رہنے کے باوجود عوام کیلئے کچھ نہیں کیا اور اقتدار کو ذاتی مفاد اور مقاصد کیلئے استعمال کیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کلرسیداں مسلم لیگ (ن) کے وفاداروں کا علاقہ ہے۔ انہوں نے اس علاقے کی پہلے بھی خدمت کی ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ کچھ لوگ اقتدار میں رہے لیکن اس کے باوجود عوام کیلئے کچھ نہیں کیا اور اقتدار کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا، ہم اس علاقے میں بھی سرخرو ہوں گے اور ملک میں بھی سرخروں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کے دعویداروں کے ارد گرد مشرف کی وردی کا دم بھرنے والے لوگ ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو (ق) لیگ سے وفاداری کا دم بھرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی مشکلات وہی حل کر سکتاہے جس کے دل میں عوام کا درد ہے، اصل طاقت کردار ہے اقتدار نہیں، پارٹیاں بدلنے سے کردار تبدیل نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ عوام سچ اور جھوٹ میں تفریق کریں اور دیکھیں کون مشکلات سے لڑ رہا ہے اور کون اپنے اقتدار کیلئے سرگرداں رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے حکمران روزانہ 5 سے 7 دھماکوں پر بھی چپ رہتے تھے، بجلی کے مسئلے پر کیوں کسی کوکام کرنے کی توفیق نہ ہوئی ہماری حکومت نے یہ مسئلے حل کئے۔ انہوں نے عوام پرزور دیا کہ وہ مختلف جماعتوں کا لبادہ اوڑھنے والوں کو پہچانیں، اپنے صوبے میں کچھ نہ کرنے والے نیا پاکستان بنانے کی باتیں کرتے ہیں۔