امریکہ پاکستان کی قربانیوں کے باعث سپرپاور ہے‘ ناصر جنجوعہ

جہاد کے نام پر کالعدم ٹی ٹی پی کوپاکستان کے خلاف استعمال کیا گیا، کہا جاتا ہے کہ پاکستان طالبان کا ساتھ دے رہا ہے، اگر ایسا ہے تو پاکستانی طالبان ہمارے خلاف کیوں لڑرہے ہیں پاکستان میں شدت پسندی افغان جنگ کی وجہ سے پیدا ہوئی، آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے نتائج پوری دنیا نے دیکھے، ہم نے بلوچستان، خیبر پختونخوا ،فاٹا اور کراچی میں دہشتگردی پر قابو پالیا، پاکستان مضبوط معاشی طاقت بننے جا رہا ہے ، پاک چین اقصادی راہدری ہمیں ایشیا ہی نہیں دنیا بھرسے جوڑ دے گی، بھارت کو سی پیک میں شمولیت کی پیش کش کرتے ہیں، خطے میں امن کے لئے پاکستان سب کے ساتھ ہے،پاکستان بطور ریاست کسی کی طرفداری نہیں کرے گا، پاکستان کی سول و عسکری قیادت پہلے سعودی عرب پھر ایران گئی، راحیل شریف ایران کے بہت بڑے خیر خواہ ہیں، ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ راحیل شریف اتحادی افواج کے کمانڈر کے طور پر ایران کے خلاف کچھ غلط کریں وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈناصر جنجوعہ کا تقریب سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 7 اپریل 2017 15:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء)وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈناصر جنجوعہ نے کہاہے کہ جہاد کے نام پر کالعدم ٹی ٹی پی کوپاکستان کے خلاف استعمال کیا گیا،امریکہ پاکستان کی قربانیوں کے باعث آج سپرپاور ہے‘ کہا جاتا ہے کہ پاکستان طالبان کا ساتھ دے رہا ہے اگر ایسا ہے تو پاکستانی طالبان ہمارے خلاف کیوں لڑرہے ہیں پاکستان میں شدت پسندی افغان جنگ کی وجہ سے پیدا ہوئی، آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے نتائج پوری دنیا نے دیکھے، ہم نے بلوچستان، خیبر پختونخوا ،فاٹا اور کراچی میں دہشتگردی پر قابو پالیا ، پاکستان مضبوط معاشی طاقت بننے جا رہا ہے، اب پاکستان دنیا بھر کا تجارتی حب بننے جا رہا ہے، پاک چین اقصادی راہدری ہمیں ایشیا ہی نہیں دنیا بھرسے جوڑ دے گی، بھارت کو سی پیک میں شمولیت کی پیش کش کرتے ہیں، خطے میں امن کے لئے پاکستان سب کے ساتھ ہے،پاکستان بطور ریاست کسی کی طرفداری نہیں کرے گا، پاکستان کی سول و عسکری قیادت پہلے سعودی عرب پھر ایران گئی، راحیل شریف ایران کے بہت بڑے خیر خواہ ہیں، ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ راحیل شریف اتحادی افواج کے کمانڈر کے طور پر ایران کے خلاف کچھ غلط کریں ۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران ناصر جنجوعہ نے کہا کہ ہم چالیس سال سے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں، القاعدہ اور داعش کو پاکستان نے نہیں بنایا لیکن سازش کی وجہ سے پاکستان کے بارے میں غلط تاثر پایا جاتا ہے، دنیا کو یہ تاثر دیا جارہا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کا مرکز ہے، آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے نتائج پوری دنیا نے دیکھے، ہم نے بلوچستان، خیبر پختونخوا ،فاٹا اور کراچی میں دہشتگردی پر قابو پالیا ہے۔

چین اور روس سے اتحاد نے پاکستان کا مستقبل روشن کردیا۔ پاکستان مضبوط معاشی طاقت بننے جا رہا ہے، اب پاکستان دنیا بھر کا تجارتی حب بننے جا رہا ہے، پاک چین اقصادی راہدری ہمیں ایشیا ہی نہیں دنیا بھرسے جوڑ دے گی۔ ناصر جنجوعہ نے کہا کہ افغانستان کی سلامتی پاکستان کے ساتھ جڑی ہے، پاک افغان سرحد 2 ہزار611 گیارہ کلومیٹر طویل ہے، بارڈر گیٹ کے علاوہ بلوچستان سے افغانستان جانے کے 200 جب کہ خیبر پختونخوا سے 128 راستے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چالیس سال سے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں، پاکستان کئی برس سے طالبان کی دہشت گردی کا شکار ہے، ہمارے جہاد کے رجحان کو استعمال کیا گیا، جہاد کے نام پر تحریک طالبان پاکستان کو ہمارے خلاف استعمال کیا گیا۔ پاکستان نے طالبان کے خلاف کاروائیاں کی توانھوں نے پاکستان سے جہاد کا فتویٰ دے دیا۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ناصر جنجوعہ نے کہا کہ سعودی عرب نے ہی فوجی اتحاد بنایا اور ارکان کا انتخاب کیا، ہمیں اس اتحاد کے رکن ہونے کا اس وقت معلوم ہوا جب سعودی عرب نے خود اس کا اعلان کیا،پاکستان بطور ریاست کسی کی طرفداری نہیں کرے گا، پاکستان کی سول و عسکری قیادت پہلے سعودی عرب پھر ایران گئی، راحیل شریف ایران کے بہت بڑے خیر خواہ ہیں، ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ راحیل شریف اتحادی افواج کے کمانڈر کے طور پر ایران کے خلاف کچھ غلط کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شدت پسندی افغان جنگ کی وجہ سے پیدا ہوئی اگر ہم اس کے خلاف کھڑے نہ ہوتے تو کیا آج افغانستان ہوتا ۔ ہمیں ایک خطرناک مسلمان ملک سمجھا جاتا ہے۔ دنیا سمجھتی ہے کہ ہم افغانستان میں دخل اندازی کررہے ہیں۔ ہماری معیشت تباہ حال ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ہم طالبان کے حوالے سے ڈبل گیم کررہے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے محفوظ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد انتہائی پیچیدہ ہے۔ افغانستان نے سرحد پر بائیو میٹرک سسٹم کو تباہ کردیا۔ مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے کہا کہ بھارت کو سی پیک میں شمولیت کی پیش کش کرتے ہیں، خطے میں امن کے لئے پاکستان سب کے ساتھ ہے۔کراچی خطرناک شہروں کی فہرست میں 42 درجے بہتر ہوا۔دنیا کے امن کیلئے فرنٹ لائن کے طور پر کھڑے ہیں۔