گستاخانہ مواد بارے مسلم امہ کا متفقہ موقف پیش کرنے کیلئے وزیر داخلہ کی تجویز قابل تحسین ہے ،ْ وزیراعظم نواز شریف

گستاخانہ مواد کا ارتکاب کرنے والوں کو کسی استثنیٰ کے بغیر کیفر کردار تک پہنچایا جائے ،ْنواز شریف کی وزیر داخلہ کوہدایت پی او ایف کے ان کے دورے کے دوران کئے جانے والے اعلانات کی ہر قیمت پر پاسداری کی جائے گی ،ْ چوہدری نثار سے گفتگو

بدھ 12 اپریل 2017 23:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اپریل ء)وزیراعظم محمد نوازشریف نے گستاخانہ مواد کے بارے میں مسلم امہ کا متفقہ موقف پیش کرنے کیلئے وزیر داخلہ کی طرف سے اسلام آباد میں او آئی سی خصوصی وزارتی اجلاس منعقد کرنے کیلئے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کو بھجوائی گئی تجویز کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رسول اللہ ؐ سے محبت اور عقیدت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔

وہ بدھ ک یہاں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ان سے یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ گستاخانہ مواد کا ارتکاب کرنے والوں کو کسی استثنیٰ کے بغیر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو گستاخانہ مواد کے خصوصی حوالے سے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا جو گزشتہ چند ہفتوں سے سوشل میڈیا پر گردش کرتا رہا ہے۔

وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو ملک میں دفاعی صنعت کے فروغ کیلئے پاکستان آرڈننس فیکٹری کی افرادی قوت کی غیر معمولی خدمات اور مادر وطن کے دفاع کے حوالے سے مسلح افواج کیلئے ان کے اہم کردار کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر داخلہ نے 1965ء اور 1971ء کی جنگوں کے دوران پی او ایف کی افرادی قوت کے تاریخی کردار کا حوالہ دیا۔ انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ پی او ایف ملازمین کیلئے ان کے دورے کے وقت اعلان کردہ مراعاتی پیکیج پر ابھی تک عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

وزیراعظم نے وزیر دفاعی پیداوار کی سربراہی میں وزیر داخلہ اور وزیرخزانہ پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیدی جو ایک ہفتے کے اندر حتمی سفارشات کو مرتب کر کے پیش کرے گی۔ وزیراعظم نے وزیر داخلہ کو یقین دلایا کہ پی او ایف کے ان کے دورے کے دوران کئے جانے والے اعلانات کی ہر قیمت پر پاسداری کی جائے گی۔