کلبھوشن یادیو کو پاکستان کے مروجہ قانون کے مطابق سزا دی گئی ، سرتاج عزیز

یہ ملک کے مختلف حصوں خصوصاً بلوچستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث رہا ، جس میں عا م شہری اور قانون نافذ کرنے والے نوجوان شہید و زخمی ہوئے ،مشیر خارجہ کلبھوشن ایلپٹ کورٹ سے رجوع کرنے کے ساتھ آرمی چیف اور صدر مملکت کو رحم کی اپیل کر سکتا ہے ، دفتر خارجہ میں میڈیا کو بریفنگ

جمعہ 14 اپریل 2017 21:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء) وزیراعظم کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو پاکستان میں جاسوس اور دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے اور ان کو پاکستان کے مروجہ قانون کے تحت سزا دی گئی ہے اور پاکستان کے قانون کے تحت کلبھوشن ایلپٹ کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں، آرمی چیف اور صدر مملکت کو رحم کی اپیل کر سکتے ہیں، انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز دفتر خارجہ میںمیڈیا کو کلبھوشن یادیو کیس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کیا، سرتاج عزیز نے کہا کہ کلبھوشن یادیو نے ملک کے مختلف حصوں خصوصاً بلوچستان مین دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے، انہوں نے کہا کہ وہ تربت اور گوادر میں گرنیڈ حملے، جیوانی، سبی، ڈیرہ بگٹی، کوئٹہ، پنگور، پسنی اور دیگر دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث رہا ہیں جسمیں عام شہری اور قانون نافذ کرنے والے جوان شہید اور زخمی ہوئے ان کا کیس باضابطہ طور فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں پاکستان آرمی ایکٹ 1952ء اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1952ء مجسٹریٹ اور کورٹ کے سامنے قبول کیا کہ وہ انہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را نے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں منصوبا بندی کرنا، جاسوسی کرنا اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنا شامل ہے، انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کی سزا کی تصدیق 10اپریل کو ہوئی، سرتاج عزیز نے کہا کہ کلبھوشن اعترافی ویڈیو25مارچ2016ء کو جاری کی گئی، ان کے خلاف ابتدائی ایف آئی آر 8اپریل کو سی ٹی ڈی کوئٹہ میں داخل ہوئی، جبکہ2مئی سے ابتدائی تفتیش شروع ہوئی، تفصیلی تفتیش 22کو ہوئی، جے آئی ٹی 12جولائی کو تشکیل دی ئی اور 22جولائی 2016ء کو اپنا اعترافی بیان دیا، جس کے بعد21دسمبر 2016سے 12فروری 2017تک چار سماعتیں ہوئی، جبکہ10اپریل کو ان کی سزائی موت کی توثیق کر دی گئی، سرتاج عزیز نے میڈیا بریفنگ میں مختلف سوالات بھی اٹھائے جس مین کہا کہ کلبھوشن یادیو نے اگر جاسوس نہیں تھا تو اس نے پھر کیوں ایک اپنے نام اور دوسرا حسینی مبارک پیٹل کے نام سے پاسپورٹ بنوائے، انہوں نے کہا کہ وہ بھارت نیوی میں کام کر رہے تھے اور انہوں نی2022 میں ریٹائرہونا تھا۔

(طارق سیال)