آصف زرداری سے ملاقات طوفان ٹلنے کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے ،ْاتحاد کرنا پڑا تو نظریات کی بنیاد پرکریں گے ،ْ مولانا فضل الرحمن

متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے حوالے سے جلد اپنی جماعت کا اجلاس بلائیں گے ،ْ بلاک شناختی کارڈزکے معاملہ پراے این پی احتجاج کرکے کریڈٹ لینے کی کوشش کررہی ہے ،ْ افغانستان میں امریکا جوہری بم دھماکہ کا عالمی برادری نوٹس لے ،ْبھارت کے ساتھ تعلقات میں عوامی سطح پر کوئی مسئلہ نہیں، مودی کا رویہ خطے میں کشیدگی کا سبب بن رہا ہے میڈیا سے گفتگو

جمعہ 14 اپریل 2017 17:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ آصف علی زرداری اورمیری ملاقات طوفان اٹھنے کا نہیں ٹلنے کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے اور اگر اتحاد کرنا پڑا تو اپنے نظریات کی بنیاد پرکریں گے۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کرکے جرم کیا ،ْ ہم چاہتے ہیں کہ دینی جماعتوں کا اتحاد ہو تاہم جب اتحاد ٹوٹ جاتے ہیں تو مشکل سے بحال ہوتے ہیں، زرداری اور میری ملاقات طوفان اٹھنے کا نہیں ٹلنے کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے اور اگراتحاد کرنا پڑا تو اپنے نظریات کی بنیاد پر کریں گی.مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے حوالے سے جلد اپنی جماعت کا اجلاس بلائیں گے، بلاک شناختی کارڈزکے معاملہ پراے این پی احتجاج کرکے کریڈٹ لینے کی کوشش کررہی ہے ،ْاطلاع ہے کہ بلاک شناختی کارڈز پر پارلیمانی کمیٹی کا نوٹی فکیشن آنے والا ہے۔

(جاری ہے)

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے امریکی فوج کی جانب سے پہلی مرتبہ افغانستان میں نان نیوکلیئربم کے استعمال کے حوالے سے کہا کہ افغانستان میں امریکا جوہری بم دھماکہ کا عالمی برادری نوٹس لے، امریکا خوددہشتگردی کے اسباب پیدا کررہا ہے، ہم پرامن لوگ ہیں ہمیں اپنے حال پرچھوڑدیا جائے۔پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ بھارت کے ساتھ تعلقات میں عوامی سطح پر کوئی مسئلہ نہیں، مودی کا رویہ خطے میں کشیدگی کا سبب بن رہا ہے جبکہ بھارت کے رویہ میں تلخی ختم ہوجائے توبات چیت ہوسکتی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے رضا ربانی کے احتجاجاً بطورچیرمین سینیٹ کام بند کرنے کے حوالے سے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے جرات مندانہ اقدام کیا، آئے روز دیکھتے ہیں کورم پورا ہی نہیں ہوتا، حکومت پارلیمان کوغیرسنجیدگی سے لے رہی ہے اوردونوں ایوانوں میں وزارء کیلئے مختص نشستیں اکثرخالی رہتی ہیں۔