بدترین اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ، حکومت نے اپنی نااہلی تسلیم کرلی

مینٹینس کا کام وقت پر کرانے میں ناکامی کی وجہ سے 2200 میگا واٹ کے پلانٹس بند پڑے ہیں ، ڈیمانڈ بڑھنے کی وجہ سے 5200 میگا واٹ بجلی کی کمی کاسامنا ہے ،خواجہ آصف

بدھ 19 اپریل 2017 17:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اپریل ء) ملک میں حالیہ بدترین اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے حکومت نے اپنی نااہلی تسلیم کرلی مینٹینس کا کام وقت پر کرانے میں ناکامی کی وجہ سے 2200 میگا واٹ کے پلانٹس بند پڑے ہیں ملک کو ابھی بھی 5200 میگا واٹ کے شارٹ فال کا سامنا ہے بلوں کی عدم ادائیگی اور ریکوری ستر فیصد سے کم والے فیڈرزبند پڑے ہیں تاکہ ریکوری کو بڑھایا جاسکے ۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں توجہ مبذول کرائو نوٹس کے جواب میں بجلی بارے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں تسلیم کیا کہ ملک میں موجودہ بجلی کا بحران حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پیش آیا ہے اگر بروقت اقدامات کئے جاتے تو مسائل پیدا نہ ہوتے خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ سال ماہ اپریل کے مقابلے میں رواں سال ماہ اپریل میں 2700میگا واٹ بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے ڈیمانڈ بڑھنے کی وجہ سے 5200 میگا واٹ بجلی کی کمی کاسامنا ہے 2200 میگا واٹ کے پلانٹ کا کام ہورہا ہے جو جلد پیداوار شروع کردینگے آج 760 میگا واٹ کا بھکی پاور پلانٹ بجلی کی پیداوار شروع کردیگا جس سے نئی بجلی سسٹم میں آجائے گی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جلد ختم ہوجائے گی مئی میں مزید بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی مینٹینس کی وجہ سے بجلی کے 2200میگا واٹ کے پلاٹ بند ہیں جو کہ حکومت کی نااہلی ہے ان پلانٹس کی مارچ کے شروع میں ہی تیار ہونا چاہیے تھا 6400 میگا واٹ نئی بجلی اکتیس دسمبر دو ہزار سترہ کو سسٹم میں آجائے گی جس پر قومی اسمبلی کے ممبر اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ وفاقی وزیر نے خود کہا تھا کہ جو فیڈر بند ہیں ان کا بتایا جائے لیکن تاحال کوئی بھی عملدرآمد نہیں ہوا ہے سندھ میں کئی فیڈرز بھی بند کردیئے ہیں بلوں کی ریکوری کرنا وزارت کا کام ہے وہ کریں اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بجلی ہی منقطع کردیں خواجہ آصف نے کہا کہ جس بھی ایریا میں ریکوری میں ستر فیصد سے کم ہے وہاں پر ہم فیڈرز ہی بند کردیتے ہیں جس سے ریکوری میں اضافہ ہوا ہے غیر اعلانیہ لوڈ شینگ اور طویل لوڈ شیڈنگ کے باوجود بھی بھاری بھرکم بلوں پر اپوزیشن اراکین نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا خواجہ آصف نے کہا کہ تسلیم کرتے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے گزشتہ دو برس سے انڈسٹری میں صفر لوڈ شیڈنگ ہے اور ملک میں انڈسٹری چل رہی ہے ماہ مئی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور طویل لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی 2018ء کے جنرل الیکشن سے پہلے ہی لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی فروری 2018ء میں نیلم جہلم اور تربیلا فور سسٹم میں شامل ہوجائیگا یہ عارضی کرائسز ہیں جو کہ دس دن میں ختم ہوجائیگا گیس کی عدم موجودگی کی وجہ سے نندی پور پاور پراجیکٹ بند پڑا ہے ایل این جی کے تین پراجیکٹ ہیں جو جلد کام شروع کردینگے مئی میں نندی پور منصوبہ 525میگا واٹ بجلی پیدا کرنا شروع کردے گا وفاقی وزیر نے کہا کہ ایل این جی کے منصوبے اسی حکومت کے دور میں شروع ہوئے ہیں اور اسی حکومت کے دور میں ہی مکمل ہونگے نیلم جہلم ہائیڈرو منصوبہ پر 91.2فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جلد کام شروع کردیگا شہریار آفریدی نے کہا کہ نئی بجلی کی بات ہورہی ہے لیکن نہ سسٹم اپ گریڈ کیا ہے اور نہ ہی وہاں کے عملے کو ٹرین کیا ہے وہ چوری میں ملوث ہوئے ہیں اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی کے پی کے حکوم کو سترہ سال بعد سینٹ ہائیڈل کی مد میں ستر ارب روپے ادا کئے ہیں گزشتہ حکومت ہائیڈل منافع کو تسلیم نہیں کرسکی تھی

متعلقہ عنوان :