محاذ آرائی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ،ہمیشہ جمہوریت اور قومی مفاد کو مقدم رکھاہے،نوازشریف

کسی فریق کو ڈان لیکس رپورٹ پر اعتراض ہے تو نظر ثانی شدہ نوٹیفکیشن جاری کرنے میں کوئی ہرج نہیں تاہم تمام متعلقہ اداروں سے مشاورت ضروری ہے آج کا پاکستان 2013ء سے یکسر مختلف ہے ،2018تک تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردینگے،تمام ادارے ملک کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں،وزیر اعظم کا رائیونڈ میں اعلی سطحی اجلاس سے خطاب

اتوار 30 اپریل 2017 22:30

رائیونڈ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر مئی ء)وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ محاذ آرائی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ،ہمیشہ جمہوریت اور قومی مفاد کو مقدم رکھاہے، آج کا پاکستان 2013ء سے یکسر مختلف ہے ،2018تک تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردینگے،تمام ادارے ملک کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں،کسی فریق کو ڈان لیکس رپورٹ پر اعتراض ہے تو نظر ثانی شدہ نوٹیفکیشن جاری کرنے میں کوئی ہرج نہیں تاہم تمام متعلقہ اداروں سے مشاورت ضروری ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اتوار کو رائیونڈ میں پارٹی رہنماؤں کا اہم اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا ، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، حمزہ شہباز اورفواد حسن فواد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اڑھائی گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ڈان لیکس کے معاملے کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کے سلسلے میں گزشتہ روز وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے اسے مسترد کئے جانے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال ،ملک کی سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ،توانائی بحران، سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں اور نیشنل ایکشن پلان پر عملد ر آمد کے حوالے سے بھی جائزہ لیا گیا ۔

رپورٹس کے مطابق اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے 10ارب روپے کی پیش کش کے دعوے پر عدالت جانے پر بھی غور ہوا۔اس موقع پراجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے جمہوریت اور قومی مفاد ہمیشہ مقدم رکھا ہے اور تمام فیصلے جمہوریت کو سامنے رکھتے ہوئے کئے، محاذ آرائی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے لہذا پہلے بھی محاذ آرائی نہیں کی اور آئندہ بھی محاذ آرائی کی سیاست سے دور رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھیں گے اور پاکستان سے دہشت گردی کا قلع قمع کریں گے، آج پاکستان کے حالات 2013 سے یکسر مختلف ہیں جب کہ 2018 تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیں گے،ملکی ترقی کے وعدے پورے کریں گے ۔ ذرائع کے حوالے سے رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کسی فریق کو ڈان لیکس رپورٹ پر اعتراض ہے تو نظر ثانی شدہ نوٹیفکیشن جاری کرنے میں کوئی ہرج نہیں تاہم تمام متعلقہ اداروں سے مشاورت ضروری ہے۔ دریں اثناء اجلاس کے بعد مریم نواز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ وزیر نوازشریف نے کسی کو کوئی ٹاسک نہیں دیا ہے،میڈ یا میں اجلاس کے حوالے سے چلنے والی خبروں میں صداقت نہیں ہے ۔