وزیراعظم نواز شریف نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ تک میٹرو بس سروس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ۔دعا کریں سڑکوں پر تنقید کرنے والوں کو ہدایت ملے ،بہت سے معاملات ہیں جن کی تحقیقات ہونی چاہئیں ،ْاگر تفتیش شروع کردیں تو سارا وقت اسی میں لگ جائیگا،ترقیاتی کام کون کریگا ،وزیر اعظم

بہت سے معاملات ہیں جن کی تحقیقات ہونی چاہئیں ،ْاگر تفتیش شروع کردیں تو سارا وقت اسی میں لگ جائیگا،ترقیاتی کام کون کریگا ،ْ ،ْ اتنے گھپلے اور کرپشن کے سکینڈل ہیں جتنا کہا جائے ہے۔ ایک وقت آئے گا جب اس میں ملوث لوگ اپنے منطقی انجام تک پہنچیں گے ،ماضی میں 2سال کے منصوبے 20سال بعد بھی مکمل نہیں ہوئے ،ْنیلم جہلم منصوبہ بہت عرصے سے تعطل کا شکار تھا ہم نے آکر مکمل کیا ،ْ قلیل مدت کے باوجود منصوبے کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ،ْ ایئرپورٹ کی تکمیل کے ساتھ ہی میٹروبس منصوبہ بھی مکمل ہوگا ، ہزاروں متوسط طبقے کے افراد کو فائدہ پہنچے گا ،ْنوازشریف کی صحافیوں سے گفتگو پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ منصوبے کی لمبائی 25.6 کلو میٹر ہوگی‘منصوبے میں 12پل اور 11 انڈر پاسز کی تعمیر شامل ہوگی، وزیر اعظم کو بریفنگ

ہفتہ 6 مئی 2017 15:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار مئی ء)وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ جو لوگ سڑکوں پر تنقید کرتے ہیں دعا کریں اللہ انہیں ہدایت دے ،ْ ملک میں بہت سے معاملات ہیں جن کی تحقیقات ہونی چاہئیں ،ْاگر تفتیش شروع کردیں تو ہمارا سارا وقت اسی میں لگ جائیگااور ترقیاتی کام کون کریگا ،ْ اتنے گھپلے اور کرپشن کے سکینڈل ہیں کہ جتنا کہا جائے ہے۔

ایک وقت آئے گا جب اس میں ملوث لوگ اپنے منطقی انجام تک پہنچیں گے ،ْماضی میں 2سال کے منصوبے 20سال بعد بھی مکمل نہیں ہوئے ،ْنیلم جہلم منصوبہ بہت عرصے سے تعطل کا شکار تھا ہم نے آکر مکمل کیا ،ْ قلیل مدت کے باوجود منصوبے کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ،ْ ایئرپورٹ کی تکمیل کے ساتھ ہی میٹروبس منصوبہ بھی مکمل ہوگا جس سے ہزاروں متوسط طبقے کے افراد کو فائدہ پہنچے گا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو وزیراعظم محمد نوازشریف نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ تک میٹرو بس سروس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعظم کے ہمراہ سابق گورنر خیبر پختونخوا اور وزیر اعظم کے مشیر برائے ہوابازی سردار مہتاب احمد خان ‘ چیئرمین این ایچ اے اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔وزیراعظم محمد نواز شریف کو میٹرو بس منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم کو بتایاگیا کہ پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ منصوبے کی لمبائی 25.6 کلو میٹر ہوگی‘منصوبے میں 12پل اور 11 انڈر پاسز کی تعمیر شامل ہوگی۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ تک میٹرو بس منصوبہ کی تعمیر کررہی ہے۔ذرائع کے مطابق میٹرو بس منصوبوں کو 4حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے‘پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ تک کل 9 بس سٹیشنز تعمیر ہوں گے۔ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اسلام آباد سے نئے اسلام آباد ایئر پورٹ تک نئی ہائی وے بن رہی ہے جس میں میٹرو بس بھی چلے گی ۔

ابتدائی طور پر اس منصوبے میں میٹرو بس شامل نہیں تھی دو مہینے پہلے میٹرو بس منصوبہ اس میں شامل کیا گیا ہے۔ جن لوگوں کے پاس سفری سہولت یا گاڑی نہیں ہے تاکہ وہ اس پر سفر کرسکیں ،ْاسلام آباد میں میٹرو بس موجود ہے ‘ اسلام آباد کو میٹرو بس کے ذریعے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ سے منسلک کیا جارہا ہے۔ نیو اسلام آباد ایئر پور ٹ مکمل ہونے کے ساتھ ہی میٹرو بس منصوبہ مکمل ہوگا۔

تمام مسافروں کو میٹرو بس کی سہولت ملے گی جس سے وہ آسانی سے شہر پہنچ سکیں گے اور نیو ایئر پورٹ جا سکیں گے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ منصوبوں کی بروقت تکمیل ہماری اولین ترجیح ہے تاہم معیار پر سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہم معیار پر یقین رکھتے ہیں ہزارہ موٹر وے پر کام کا معیار آپ نے دیکھا ہے یہ منصوبہ بھی 14 اگست کو انشاء اللہ تعالیٰ مکمل ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جس ملک نے ترقی کرنا ہوتی ہے اس کے منصوبوں کی تکمیل مقررہ مدت پر ہونی چاہئے جو منصوبے دو سال میں مکمل ہونے چاہئیں تھے ماضی میں ان پر 20 ‘ 20 سال لگ گئے ہیں۔ہم نے ایسے کئی منصوبے دوبارہ شروع کئے نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ 969 میگاواٹ کا حامل منصوبہ کئی سالوں سے چل رہا ہے ہم نے اس پر کام تیز کیا اور آئندہ سال کے اوائل میں یہ منصوبہ بجلی فراہم کرے گا۔

لواری ٹنل کا منصوبہ کئی دہائیوں سے مکمل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پتا نہیں ہمارے سسٹم اور محکمہ جات کو کیا ہوگیا ہے کہ یہ منصوبے اتنی تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں گزشتہ روز بھی یہاں بس کھائی میں گرنے سے کئی افراد جاں بحق ہوئے۔ منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ ہونا ظلم اور زیادتی ہے اور یہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کے منصوبے کو تیزی سے مکمل کررہے ہیں ایک باوقار ملک کے لئے یہ لازمی منصوبے ہیں۔

انفراسٹرکچر ‘ شاہرات ‘ ایئر پورٹ‘ اچھی ٹرانسپورٹ کے منصوبے ایک باوقار ملک کے لئے لازمی ہیں۔یہ منصوبے ہوں گے تو صنعت ترقی کرے گی ‘ اقتصادی زونز بنیں گے۔ کسانوں کی فصلیں منڈیوں تک بروقت پہنچیں گی۔لوگوں کو سستے داموں ایشیاء ملیں گی۔ برآمدات میں اضافہ ہوگا اسی طرح ملک ترقی کرتے ہیں پھر سکول بنیں گے ‘ ہسپتال بنیں تو لوگ اپنے علاقے چھوڑ کر شہروں کا رخ نہیں کریں گے۔

اسی طرح معیشت ترقی کرے گی۔انہوں نے کہا کہ دنیا آج پاکستان کی طرف رخ کررہی ہے ہماری اسٹاک مارکیٹ ریکارڈ اضافے پر ہے۔اپوزیشن کی جانب سے ان منصوبوں پر ردعمل کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ان کو ہدایت دے میرے ساتھ ملکر آپ لوگ دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ان کو ہدایت دے۔منصوبو ں میں کرپشن اور گھپلوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس ملک میں بہت سی چیزوں کی تحقیقات ہونی ہیں اگر ہم اس کام میں لگ گئے تو ہمارا کام رہ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اتنے گھپلے اور کرپشن کے سکینڈل ہیں کہ جتنا کہا جائے کہ کم ہے۔ ایک وقت آئے گا جب اس میں ملوث لوگ اپنے منطقی انجام تک پہنچیں گے۔

متعلقہ عنوان :