افغانستان اپنے اندرونی حالات سے توجہ ہٹانے کیلئے ایسی کارروائیاں کر رہا ہے ، سرحدوں کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیں گے ، ٹیکس ریفنڈ کا مسئلہ بہت بڑا اور کئی سالوں سے چل رہا ہے ، گزشتہ برس 112ارب روپے کے ٹیکس نوٹسز جاری کئے گئے ،وزیر اعظم ٹیکس کی شرح کم کرنا چاہتے ہیں تا کہ ہر کوئی بخوشی ٹیکس ادا کر سکے

وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداروں سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 6 مئی 2017 22:36

سیالکوٹ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار مئی ء)وفاقی وزیر دفاع ، پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ٹیکس ریفنڈ کا مسئلہ بہت بڑا اور کئی سالوں سے چل رہا ہے ،گزشتہ برس 112ارب روپے کے ٹیکس نوٹسز جاری کئے گئے جبکہ ریکوری صرف ایک ارب روپے کی ہوئی ۔ 111ارب روپے کی ریکوری کا ذمہ دار کون ہے ہمارے لائف سٹائل پرروزانہ کی بنیاد پر مشاورت ہوتی ہے اور ہم ایک دوسرے پر الزامات لگاتے ہیں۔

وزیر اعظم محمد نواز شریف ٹیکس کی شرح کم کرنا چاہتے ہیں تا کہ ہر کوئی بخوشی ٹیکس ادا کر سکے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیکس بار ایسوسی ایشن سیالکوٹ کے نو منتخب عہدیداران سے حلف لینے کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پررکن قومی اسمبلی چوہدری ارمغان سبحانی ،رکن صوبائی اسمبلی ارشد وڑائچ، چیف کمشنر آئی آر سید عمران رضا کاظمی ، مئیر سیالکوٹ توحید اختر چوہدری، صدر بار شوکت علی چوہدری، سابق نائب صدر چیمبر آف کامرس ملک نصیر و دیگر مہمان موجود تھے ۔

(جاری ہے)

تقریب میں نو منتخب ٹیکس بار کے صدر شاہد محمود ایڈووکیٹ ، ارشد نواز مان سینئر نائب صدر ، جواد سرور بٹ نائب صدر، رضوان اسد فنانس سیکرٹری، محمد عاطف ملک جنرل سیکرٹری ، امجد علی جائنٹ سیکرٹری ، محمد فراز راجہ انفارمیشن سیکرٹری ٹیکس بار کے علاوہ دیگرموجود تھے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سیالکوٹ کے ایکسپورٹرز بڑے دل کے لوگ ہیں۔ انہوں نے ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ سیالکوٹ کے صنعتکاروں ، ٹیکس بار کے مسائل کے بارے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بتائیں گے اور کوشش کریں گے کہ انہیں شہر اقبال میں لائیں۔

بعدازاں وفاقی وزیر دفاع ، پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اپنے اندرونی حالات سے نگاہ ہٹانے کے لئے ایسی کارروائیاں کر رہا ہے ۔ ہماری کوشش ہے کہ دونوں ممالک میں ہم آہنگی پیدا ہو۔ دہلی اور کابل کا گٹھ جوڑ مغربی سرحد پر ہم سے محاذ آرائی میں مصروف ہے۔ اگر ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کی جائے اور ہمارے سویلین اور فوجیوں کو شہید کیا جائے گا تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے ۔

وزیر اعظم عنقریب چین کا دورہ کریں گے ۔انہوں نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے بارے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ چار سالوں میں 4ہزار 5سو میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی ۔ تیس فیصد ایسے علاقے ہیںجہاں ستر فیصد بجلی چوری ہو رہی ہے ان کی لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی۔ انہوں نے پانامہ کیس کے بارے میں کہا کہ جس نے کہا کہ تمام ججوں نے وزیر اعظم کو جھوٹا کہا ہے وہ اپنی بات سے مکر گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :