بھارت سے آکر پاکستان میں نکاح کرنے والی خاتون بھارتی ہائی کمیشن میں محصور ، شوہر نے بیگم کی رہائی کیلئے تھانہ سیکرٹریٹ پولیس کو درخواست دیدی

عظمی کے بھائی نے بھارتی ہائی کمیشن میں عدنان سے ملنے کا کہا تھا،بھارتی ہائی کمیشن نے موبائل فون بھی واپس نہیں کئے ، جب انڈین ہائی کمیشن سے اپنی اہلیہ کے بارے میں پوچھا گیا تو ہائی کمیشن کے عملے کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عظمی یہاں نہیں،بیوی کی بازیابی کیلئیتھانہ سیکرٹریٹ کو درخواست دی ہے ،خاتون کے شوہر طاہر کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 6 مئی 2017 23:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار مئی ء)پاکستانی شہری کی محبت میں گرفتار بھارت سے آکر پاکستان میں نکاح کرنے والی خاتون ڈاکٹر عظمی کو بھارتی ہائی کمیشن میں محصور کردیا گیا، شوہر نے بیگم کی رہائی کیلئے تھانہ سیکرٹریٹ پولیس کو درخواست دیدی ۔تفصیلات کے مطابق ملائیشیا میں پروان چڑھنے والی محبت عظمی ٰکو بھارت سے پاکستان کھینچ لائی۔

نئی دہلی کی شہری ڈاکٹر عظمی نے بونیر کے رہائشی طاہر سے پسند کی شادی کی تھی ۔ ڈاکٹر عظمی یکم مئی کو واہگہ بارڈر سے پاکستان آئی تھی جبکہ ان کا نکاح 3مئی کو ہواتھا۔ نکاح کے بعد بھارتی خاتون کاغذات لے کر شوہر کے ہمراہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن گئی تھی ۔ مگر بھارتی ہائی کمیشن نے انہیں ہائی کمیشن سے باہر آنے سے روک دیا۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون کے شوہر طاہر کا کہنا تھا کہ عظمی کے بھائی نے بھارتی ہائی کمیشن میں عدنان سے ملنے کا کہا تھا۔

بھارتی ہائی کمیشن نے موبائل فون بھی واپس نہیں کئے ، جب انڈین ہائی کمیشن سے اپنی اہلیہ کے بارے میں پوچھا گیا تو ہائی کمیشن کے عملے کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عظمی یہاں نہیں۔میں نے بیوی کی بازیابی کے لئے طاہر نے تھانہ سیکرٹریٹ پولیس کو درخواست دے دی ۔تھانہ سیکرٹریٹ کی پولیس کا کہنا تھا کہ بھارتی ہائی کمیشن سے رابطہ کیا گیا ہے جس کے جواب میں انہوں نے ڈاکٹر عظمی کی ہائی کمیشن میں موجودگی کی تصدیق کردی ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ اس معاملے پر پولیس سے نہیں بلکہ دفتر خارجہ کے ذریعے سے ہی بات ہوگی۔