لاہورہائیکورٹ میں اردوکوسرکاری زبان کےطورپراستعمال کرنےکی درخواست پرسماعت

مسئلےکاانتظامیہ طورپرجائزہ لیاجائیگا۔ دیکھناہوگاکہ اردوکومکمل طورسرکاری زبان رائج کرنے کی گنجائش موجودہے؟عدالتی فیصلےکےذریعےعدالتی احکامات کو اردو میں لکھا نہیں جا سکتا۔چیف جسٹس سیدمنصورعلی شاہ

پیر 8 مئی 2017 16:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مئی ء):چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ سیدمنصورعلی شاہ نے اردوکوسرکاری زبان کے طورپراستعمال کرنے کی درخواست پرکیس کی سماعت کی۔میڈیارپورٹس کے مطابق وکیل وفاقی حکومت نے دلائل دیے کہ سپریم کورٹ کےفیصلےکی روشنی میں اقدامات کیےجا رہے ہیں۔ پنجاب حکومت بھی تمام محکموں کو احکامات جاری کر چکی ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کاانتظامیہ طورپرجائزہ لیاجائیگا۔ دیکھناہوگاکہ اردوکومکمل طورسرکاری زبان رائج کرنے کی گنجائش موجودہے؟یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ ملک نےکس زبان میں چلنا ہے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ سرکاری اسکولوں اور کالجوں میں انگلش میں کتابیں پڑھائی جاتی ہیں۔ ترکی میں پہلےدن سےترکش زبان رائج ہے،اس لیےوہاں کوئی مسئلہ نہیں۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ عدالتی زبان بھی انگلش میں ہے۔ عدالتی فیصلےکےذریعےعدالتی احکامات کو اردو میں لکھا نہیں جا سکتا۔

متعلقہ عنوان :