بھارت افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال کررہا ہے ،

پاکستان امریکا افغانستان کے بارے میں اپنی پالیسی کا ازسر نو جائزہ لے رہا ہے، افغان مسئلے کا واحد حل مذاکرات میں ہے، نفیس زکریا پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں،ہم افغان پناہ گزینوں کی با عزت واپسی چاہتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، رواں ہفتے 15 معصوم کشمیری شہید کردیے گئے ، عالمی برادری معصوم کشمیریوں کا قتل عام روکنے میں ناکام ہے، میڈیا بریفنگ

جمعرات 10 اگست 2017 22:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اگست ء) پاکستان نے بھارت اور افغانستان کی جانب سے دہشت گردوں کی معاونت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے بتایا کہ افغان حکومت کے ساتھ یہ معاملہ متعدد مرتبہ اٹھایا جاچکا ہے کہ طالبان سمیت تمام متحارب گروپوں کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے سامنے بھی افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کا معاملہ رکھا جاچکا ہے۔نفیس زکریا نے بتایا کہ امریکا افغانستان کے بارے میں اپنی پالیسی کا ازسر نو جائزہ لے رہا ہے، ساتھ ہی انہوں نے تجویز دی کہ افغان مسئلے کا واحد حل مذاکرات میں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بھارت اور افغانستان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں، پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے تاہم بھارت پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے حزب اسلامی کے ساتھ افغان حکومت کے مذاکرات کا بھی خیر مقدم کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم افغان پناہ گزینوں کی با عزت واپسی چاہتے ہیں تاہم کسی افغان پناہ گزین کو زبردستی واپس نہیں بھیجا گیا، افغان پناہ گزین اپنی مرضی سے ایک منظم پروگرام کے تحت وطن واپس جا رہے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، رواں ہفتے 15 معصوم کشمیری شہید کردیے گئے جبکہ عالمی برادری معصوم کشمیریوں کا قتل عام روکنے میں ناکام ہے۔

انہوں نے بھارت پر الزام لگایا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریتی علاقوں کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے، ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو 70 سال کا عرصہ گزر چکا ہے، جبکہ بھارت ممکنہ رائے شماری کے نتائج پر اثر انداز ہونا چاہتا ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ بھارت کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنا چاہتا ہے لہذا عالمی برادری بھارتی ہتھکنڈوں کا نوٹس لے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2017 میں ایل او سی کی 500 سے زائد مرتبہ خلاف ورزی کی گئی جس کا مقصد کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے دنیا کی نظریں ہٹانا ہے، ’بھارت چاہتا ہے کہ لائن ا?ف کنٹرول (ایل او سی) پر فائرنگ کرکے ثابت کرسکے کہ سرحد پار سے دراندازی ہو رہی ہے تاہم حقیقت میں بھارت کشمیریوں کو مار رہا ہے‘۔نفیس زکریا نے کہا کہ 2006 میں اجتماعی قبریں ملی تھیں جن میں سیکڑوں کشمیری دفن تھے جبکہ ڈی ین اے ٹیسٹ سے معلوم ہوا کہ یہ تمام مقامی کشمیری تھے۔پریس بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کا پہلا مرحلہ 2018 میں مکمل ہونے کا عندیہ بھی دیا۔۔