ملائشیا میں درندہ صفت باپ پر سگی بیٹی کی عصمت ریزی کے الزامات میں فرد جرم عائد

قصور وار ثابت ہونے پر12 ہزار سال جیل کی سزا کا سامنا ہوسکتا ہے

جمعہ 11 اگست 2017 15:30

کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اگست ء)ملائشیا میں درندہ صفت باپ پر اپنی سگی بیٹی کی عصمت ریزی کے الزامات میں فرد جرم عاید کردی گئی،اگر وہ قصور وار ثابت ہوجاتا ہے تو ا س کو ملائشیا کے قانون کے تحت بارہ ہزار سال قید کی سزا کا سامنا ہوسکتا ہے۔عدالتی حکام کو اس 36 سالہ رنڈوے کے خلاف 626 الزامات پر مشتمل فرد جرم پڑھنے میں دو روز لگے ہیں۔

انھوں نے بدھ کو الزامات کی یہ فہرست پڑھنا شروع کی تھی اور یہ جمعرات کو سہ پہر کے وقت ختم ہوئی ہے۔اس بد طینت شخص پر اپنی 15 سالہ بیٹی سے 599 مرتبہ غیر فطری طریقے سے بدفعلی کے علاوہ جبری عصمت ریزی اور دوسرے جنسی الزامات پر مشتمل فرد جرم عاید کی گئی ہے۔اس کے خلاف جب عدالت میں فرد جرم پڑھی جارہی تھی تو وہ بالکل سکون میں دکھائی دے رہا تھا۔

(جاری ہے)

اس نے گرے رنگ کی ٹی شرٹ اور نیلے رنگ کا پاجاما پہن رکھا تھا۔اس نے قصور وار نہ ہونے کی کوئی درخواست نہیں کی ہے۔اب اس کے خلاف ملائشیا کے انتظامی دارالحکومت پترا جایا میں بچوں کے خلاف جنسی جرائم کی سماعت کے لیے حال ہی میں قائم کردہ خصوصی عدالت میں مقدمہ چلا یا جائے گا۔اس عدالت کے ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر ایمی سیزوانی نے کہا کہ اس کو بارہ ہزار سال تک قید کی سزا کا سامنا ہوسکتا ہے۔

اس ملزم کو بدفعلی کے ہر جرم پر زیادہ سے زیادہ بیس سال قید اور کوڑوں کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔ بیٹی سے زنا بالجبر کے جرم پر تیس سال اور دوسرے جنسی جرائم پر بیس ، بیس سال قید کا سامنا ہوسکتا ہے۔جج یانگ زریدہ سازعلی نے اس ملزم کی ضمانت قبول کرنے سے انکار کردیا تھا کیونکہ پراسیکیوٹرز نے خبردار کیا تھا کہ وہ رہائی کے بعد فرار ہوسکتا ہے یا پھر گواہوں کو ڈرا دھمکا سکتا ہے۔

متاثرہ لڑکی کی شناخت چھپانے کے لیے اس مشتبہ ملزم کا نام بھی ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔اس شخص کو 26 جولائی کو لڑکی کی والدہ کی پولیس کے ہاں مقدمے کے لیے درخواست کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا۔اس نے مبینہ طور پر اس سال جنوری اور جولائی کے درمیان ان جنسی جرائم کا ارتکاب کیا تھا اور اس عرصے کے دوران میں اس کی بیٹی اس کے ساتھ ہی رہتی رہی تھی۔

متعلقہ عنوان :