نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ،ْ پاکستان سائنس فائونڈیشن کے سابق چیئر مین ،ْ پاکستان ایگری کلچر ریسرچ کونسل اسلام آباد اور سی ڈی اے کے افسران سمیت متعدد عہدوں پر رہنے والے افسران کیخلاف انکوائری کی منظور ی

ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال ،ْ بدعنوانی، خوردبرد اوردھوکہ دہی کے الزامات ہیں ،ْقومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا عبدالرزاق (سابق سینیٹر/ کمپنی ڈائریکٹر)، کامران خان چیف ایگزیکٹو آفیسرز میسرز ملک ایکسچینج پرائیویٹ لمیٹڈ اور عدنان لوہانی انسپکٹر ایف آئی اے کیخلاف بھی انکوائری ہوگی نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں عبدلولی خان یونیورسٹی مردان کے افسران ،ْ اہلکاران اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی بدعنوانی کا خاتمہ ہماری اولین زمہ داری ہے ، نیب افسران تمام انکوائریوں اور انسوسٹی گیشن کوقانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں ،ْچیئر مین کی ہدایت غفلت برتنے والے نیب افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،ْجسٹس جاوید اقبال کا اجلاس سے خطاب

پیر 12 فروری 2018 18:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 12 فروری 2018ء)قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین ،ْجسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر زمیں منعقد ہوا جس میں پاکستان سائنس فائونڈیشن کے سابق چیئر مین منظور حسین سومرو ،ْ پاکستان ایگری کلچر ریسرچ کونسل اسلام آباد اور سی ڈی اے کے افسران سمیت مختلف اداروں میں متعدد عہدوں پر رہنے والے افسران کیخلاف انکوائری کی منظور ی دیدی ہے جبکہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اجلاس کے اختتام پر نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہماری اولین زمہ داری ہے ، نیب افسران تمام انکوائریوں اور انسوسٹی گیشن کوقانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں ۔

(جاری ہے)

انکو غیر معینہ مدت تک التواء میں رکھنے پر اب نہ صرف سخت نوٹس لیا جائے گا اور غفلت برتنے والے نیب افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ پیر کو نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے ڈاکٹر منظور حسین سومرو سابق چیئرمین پاکستان سائنس فائونڈیشن اسلام آباد /سابق صدرای سی او اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ڈاکٹر منظور حسین سومرو سابق چیئرمین پاکستان سائنس فائونڈیشن اسلام آباد پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پاکستان سائنس فائونڈیشن اسلام آباد میں غیر قانونی بھرتیاںکیں انہوں نے سرکاری خرچ پر بیس سے زیادہ بین الااقوامی اور نوے اندرونی دورے کئے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس کے دور ان ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان ایگری کلچرل ریسرچ کونسل اسلام آباد کے افسران / اہلکاران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پی اے آر سی میں 200سے زائد مبینہ طور پر قواعد کے خلاف تقرریاں کیں۔جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ اجلاس کے دور ان نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سی ڈی اے کے افسران/ اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔

ملزمان پرسرکاری پلاٹ نمبر 11 سیکٹر G-6سوک سنٹر اسلام آباد پنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کوڑیوں کے دام فروخت کرنے کا الزام ہی- اجلاس میں پرائیویٹایزیشن کمشن آف پاکستان کے افسران/ اہلکاران اور دیگرکے خلاف پاک امریکن فرٹیلائزرز لمیٹڈڈ دائودخیل میانوالی کی نجکاری میں مبینہ طور پر پیپرا رولز کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانہ کو 3.889ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں نیپرا کی انتظامیہ ، وزارت پانی و بجلی، آئی پی پی ایس ، میسرز بلیو سٹار ہائیڈل پرائیویٹ لمیٹڈ ، میسرز بخش سولرز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرز سیف سولرز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرزلکی الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ ، میسرزصدکہ سنز انرجی لمیٹڈ ودیگر کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر مبینہ طور پر نرخوں میں سولر پائور پلانٹس کے ٹیرف میں مبینہ طور پر قواعد کے خلاف ورزی کرتے ہوئے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 200 ارب روپے سالانہ سے زائد کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں اجلاس میں ڈاکٹر اکرم چوہدری وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودہا اور دیگر کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پربدعنوانی اور اخیتارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقرریاں اور پیپر ا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچایا۔اجلاس میں عبدالرزاق (سابق سینیٹر/ کمپنی ڈائریکٹر)، کامران خان چیف ایگزیکٹو آفیسرز میسرز ملک ایکسچینج پرائیویٹ لمیٹڈ اور عدنان لوہانی انسپکٹر ایف آئی اے کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ۔

ملزمان پر مبینہ طورپراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے منی لانڈرنگ اور رشوت لینے کا الزام ہے۔ اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے طلعت محمود ، نعمان نواز، اعجاز احمد اور راجہ کامران اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی ۔ ملزمان پر مبینہ طورپراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام ہی-جس سے قومی خزانہ کو 3.14ملین روپے نقصان پہنچایا۔

اجلاس کے دور ان ایگزیکٹو بورڈ نے الخیر ہائوسنگ سوسائٹی کے مالکان/ ڈویلپرز اور دیگر کے انکوائری کی منظوری دی ، ملزمان پرعوام کو لوٹنے اور ہائوسنگ سوسائٹی کے پلاٹ نہ دینے اور عوام کے 27.065ملین روپے لوٹنے کا الزام ہی-اجلاس میں لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف سندھ اور دیگر کیخلاف انکوائری کی منظور ی دی گئی ، ملزمان پرمبینہ طور پر سرکاری زمین کو غیر قانونی مستقلی کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا۔

اجلاس میں منظور قادر سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ودیگر کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طورپر رفاعی پلاٹوں کو کمرشل پلاٹ کی شکل میں تبدیل کرنے کا الزام ہی- جس سے قومی خزانہ کو مبینہ طور پر500 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں محمد محسن ولد عقیل احمد عباسی اور راحیلہ مگسی ولد محمد فاروق لغاری کے کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

یہ کیس سٹیٹ بینک آف پاکستان نے نیب کو 31-D کے تحت مشتبہ ٹرانزکشن کی تحقیقات کیلئے بھیجا ۔اجلاس میںعارف علی شاہ بخاری، KASBنور ڈویلپر پرائیویٹ لمیٹڈ ، سابق ڈائریکٹر / سابق انتظامیہ بی آئی پی ایل اور سٹرکچر ڈ وینچر پرائیویٹ لمیٹڈ کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی، خوردبرد اوردھوکہ دہی کے الزامات ہیں-جس سے قومی خزانہ کو مبینہ طور 375ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈنے سید ناصر عباس ، سابق ڈائیریکٹر جنرل کے ڈی اے اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر غیر قانونی طورپر رفاعی پلاٹوں کو کمرشل پلاٹ کی شکل میں تبدیل کرنے کا الزام ہی- جس سے قومی خزانہ کو مبینہ طور پر354 ملین روپے کا نقصان پہنچاایگزیکٹو بورڈنے محمد حسن بھٹو ، سابق چیئرمین ایس پی ایس سی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقرریاں کرنے کے الزامات ہیں جس سے قومی خزانہ کوبھاری نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں عبدلولی خان یونیورسٹی مردان کے افسران ،ْ اہلکاران اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ یونیورسٹی کے فنڈز جو کہ طلباء کے غیر ملکی وظائف کیلئے مختص تھے وہ مبینہ طور پر غیر مستحق اور میرٹ پر نہ اترنے والے من پسند طلباء کو دیئے جس سے قو می خزانے کو تقریباًً 1176 ملین روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

اجلا س میںجنا ح میڈیکل کالج پشاور کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے بدعنوانی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںڈاکٹر احسان علی ، سابق وائس چانسلر عبدلولی خان یونیورسٹی مردان کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔

ان پر مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںکسٹم کلیکٹریٹ پشاور کے افسران/ اہلکاران ، بینک اہلکاران ، کلیئرنگ ایجنٹ فاٹا اور دیگرکے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیاگیاہے۔ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ انہوں نے بدعنوانی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے اختیارات کا ناجائزاستعمال کیاجس سے قومی خزانے کو24 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںبینک آف خیبر پشاور کے افسران/ اہلکاران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر قواعد و ضوابط اور اپنے اختیارات کا ناجائزاستعمال کرتے ہوئے تقریباً14 سو افراد کو بھرتی کیا جس سے قومی خزانے کو24ملین روپے کا نقصان پہنچا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںملک محمد عثمان چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل ضلع قلعہ عبداللہ بلوچستان و دیگر کے خلاف انکوئری کا فیصلہ کیا گیا ان پر مبینہ طورپر بدعنوانی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے اختیارات کے ناجائزاستعمال کا الزام ہے ۔

جس سے قومی خزانے کو 120ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںمحمد اسمعیل گجر ، سابق چئیرمین کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کا فیصلہ کیا گیا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر سرکاری زمیں الاٹ کی اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جس سے قومی خزانے کو 8.402 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس کے دور ان نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن پنجاب کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال سرکاری کام میںمبینہ طور پر رکاوٹ ڈالنے اور نیب کو مبینہ طور پر قانون کے مطابق ریکارڈ کی فراہمی سے انکار پر انکوائری کی منظوری دی گئی۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ذاکر حسین سابق وائس چانسلر رجسٹرار ، ڈائریکٹر لیہ اور ساہیوال کیمپس گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد اور میسرز ایکسپورٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کیخلاف عدم ثبوت کی بنا پر انکوائریاں بند کرنے کی منظور ی دی گئی۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اجلاس کے اختتام پر نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہماری اولین زمہ داری ہے ، نیب افسران تمام انکوائریوں اور انسوسٹی گیشن کوقانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں ۔ انکو غیر معینہ مدت تک التواء میں رکھنے پر اب نہ صرف سخت نوٹس لیا جائے گا اور غفلت برتنے والے نیب افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔