ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرنے والوں نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا ،مولانا عبدالغفور حیدری

ملک میں سیکولر لابی اور این جی اوز بیرونی دباؤ پر ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی لانے کیلئے سرگرم ہیں ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

پیر 12 فروری 2018 18:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 12 فروری 2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفورحیدری نے کہاہے کہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرنے والوں نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا ،ملک میں سیکولر لابی اور این جی اوز بیرونی دباؤ پر ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی لانے کیلئے سرگرم ہیں ، سیاست شرعیہ کے قائل ہے مملکت ہے تو پھر اس میں نظام قرآن وسنت ہوناچاہیے،تدبیر وانتظام سیاسی عمل ہے اس سیاسی عمل کی بنیاد پر آگے بڑھنا ہے۔

تبدیلی نظام اصلاح کی صورت میں آئیگی ، ایم ایم اے ملک میں نظام اصلاح لائیگی۔ یہ بات انہوں نے پیر کو کراچی میں جامعہ معارف الشرعیہ میں جلسہ دستاربندی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اندر بار بارختم نبوت بل کو چھیڑا جارہا ہے اور سیکولر لابی اور این جی اوز بیرونی دباؤ پر ترمیم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن جمعیت علماء اسلام کے ہوتے ہوئے ایسی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے اور قانون ختم نبوت کی چوکیداری کرتے رہیں گے حکمرانوں نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا انہوں نے کہا کہ یہ بات بڑی واضح ہے کہ ہم سیاست شرعیہ کے قائل ہیں کہ مملکت ہے تو پھر اس میں نظام قرآن وسنت ہوناچاہیے آج الحمدللہ جمعیت علماء اسلام اس اعتبار سے پاکستان میں سب سے زیادہ طاقتور مذہبی اور دینی قوت ہے اور پوری امت اور تمام مکاتب فکر کی نمائندگی کرتے ہیں اس لئے جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ کیلئے ساری قوم اور ہر طبقے کیلئے اپنے دروازے کھلے رکھے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک میں غیر مسلموں کو بھی مسلمان شہریوں کے برابر حقوق دینے کی بات کرتے ہیں کیونکہ ان کے حقوق کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ تدبر وانتظام سیاسی عمل ہے اس سیاسی عمل کی بنیاد پر ہم نے آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تبدیلی صرف نظام اصلاح کی صورت میں ممکن ہے اگر آپکے پاس متبادل قوت آجائیں تو پھر آپ نظام میں اصلاح کیلئے متبادل نظام لاسکتے ہیں جب تک متبادل قوت نہیں بنا ئی جاتی اس سفر کو جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے جہدوجہد کی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :