شریف برادران کے حکم پر ماڈل ٹائون میں قتل عام ہوا: ڈاکٹر طاہر القادری

سانحہ میں لالچی افسران آلہ کار بنے،سربراہ عوامی تحریک نے ماڈل ٹائون کیس بارے وکلاء سے بریفنگ لی حکمرانوں کو اقتدار کے آخری سال بھی گندم کے کاشتکاروں پر رحم نہیں آیا

جمعہ 20 اپریل 2018 23:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 20 اپریل 2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پنجاب پر مسلسل 10سال حکومت کرنے والوں کو اقتدار کے آخری سال بھی کسانوں پر رحم نہیں آیا، گندم کے چھوٹے کاشتکار کو باردانہ مل رہا ہے نہ گندم خریداری مراکز، کسان اپنی گندم 9سو روپے سے ایک ہزار روپے من بیچنے پر مجبور ہیں۔

وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کسان ونگ کے رہنمائوں سے گفتگو کررہے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قومی خزانہ لوٹنے والوں، ٹیکس چوروں، کمیشن خوروں کے کالے دھن کو سفید کرنے کیلئے ایمنسٹی سکیمیں دینے والوں کو غریب چھوٹا کاشتکار نظر کیوں نہیں آتا اقتدار کی آخری گھڑیوں میں کسانوں، مزدوروں کیلئے کوئی سکیم آتی تو تمام تر اختلافات کے باوجودتعریف کرتے موجودہ حکمرانوں کو کسانوں، مزدوروں، کلرکوں اور کم آمدنی والے طبقات کی کبھی پروا نہیں رہی، انہوں نے کہا کہ کسان، مزدور،تاجر، صنعتکار، سیاسی، سماجی کارکن پوچھ رہے ہیں زرعی ،صنعتی شعبہ تباہ ہو چکا،5سال میں اربوں ڈالر کا لیا گیا قرضہ کہاں خرچ ہوا ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ حکمران ساڑھے بارہ ایکڑ تک کے کاشتکاروں کو 45 من فی ایکڑ کے حساب سے باردانہ دے اور کسانوں سے گندم کا دانہ دانہ خریدا جائے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے عوامی تحریک کے وکلاء سے سانحہ ماڈل ٹائون کیس کے حوالے سے بریفنگ لی،مستغیث جواد حامد اور نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے بریفنگ دی۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پولیس سے ہماری براہ راست کوئی دشمنی نہیں تھی،شریف برادران کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹائون میں خون کی ہولی کھیلی گئی اور سانحہ میں آئوٹ آف ٹرن ترقیوں،شولڈرز پروموشن کے حوالے سے لالچی حکمرانوں کے منظور نظر افسران،اہلکار آلہ کار بنے،ماڈل ٹائون کا قتل عام شریف برادران کے حکم پر ہوا۔

طلب کئے گئے افسران اور اہلکاروں کے پاس ابھی بھی وقت ہے اصل حقائق عدالت کو بتا دیں۔قاتل ٹولہ انہیں بطور بکرا استعمال کرنے کی پوری منصوبہ بندی رکھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں شریف برادران اور حواریوں کو شامل ٹرائل کرنے سے ہی انصاف کے تقاضے پورے ہونگے۔