سیکس ورکرز کو شرعی قوانین کی خلاف ورزی پر کوڑوں کی سزا

جمعہ 20 اپریل 2018 19:15

آچے (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 20 اپریل 2018ء)انڈونیشیا کے صوبے آچے میں سیکس ورکرز کو شرعی قوانین کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر سر عام کوڑوں کی سزا دی گئی۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے صوبے میں وسیع تعداد میں مذمت کا شکار اس سزا کو بند کمرے میں کرنے کیلئے قانون منظور کیا گیا تھا۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق دارالخلافہ بانڈا آچے میں قائم ایک مسجد کے باہر دی جانیوالی اس سزا کے وقت پڑوسی ملک ملائیشیا سے آئے درجنوں سیاح کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں افراد موجود تھے جو مجرمان کو گالیاں اور برا بھلا کہہ رہے تھے۔

3 مرد اور 5 خواتین جن میں کالج کے طالب علم بھی شامل ہیں کو شرعی قوانین کی خلاف ورزی جن میں آن لائن سیکس کی سہولت دینا شامل ہے، کے جرم کا مرتکب پایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ مسلم اکثریتی ملک انڈونیشیا میں آچے صوبہ، دنیا کا واحد صوبہ ہے جہاں شرعی قانون نافذ ہے اور یہاں کوڑوں کی سزا دینا ایک عام سزا ہے۔ صوبے میں گزشتہ ہفتے نئے قوانین منظور کیے گئے تھے جس کے تحت مجرمان کو قید خانوں میں کوڑوں کی سزا دی جائے گی تاہم یہ اب تک واضح نہیں کے ان نئے قوانین کا اطلاق کب سے ہوگا۔

اس نئے قانون کے منظور کیے جانے پر قدامت پرست گروہوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے جن کا موقف ہے کہ سر عام پر کوڑوں کی سزا سے جرم کرنے والوں کو عبرت ناک اثر پڑتا ہے۔بانڈا آچے کے ڈپٹی میئر زین العارفین کا کہنا تھا ہم جانتے ہیں کہ نئے قوانین کا اطلاق ابھی نہیں ہوا ہے اور اس کے لیے فی الحال جیلیں بھی تیار نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہم اب بھی اسے ایسے ہی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک نئے قوانین کا اطلاق سرکاری طور پر نہیں ہوجاتا ہم اسے اس ہی طرح سے کرتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :