مختلف شادیوں میں شریک تین کم سن لڑکیوں کا ریپ کے بعد قتل

بھارت میں پیش آنے والے تینوں واقعات میں سروسزفراہم کرنے والی کمپنی کے ملازمین شامل،گرفتارکرلیا،ملزمان کا اعتراف جرم

ہفتہ 21 اپریل 2018 13:50

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 21 اپریل 2018ء)اپنے اپنے خاندانوں میں مختلف شادیوں میں شریک تین بھارتی لڑکیوں کو مبینہ جنسی زیادتیوں کے بعد قتل کر دیا گیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ان میں سے ایک واقعے میں ایک نو سالہ لڑکی کو، جو ریاست اتر پردیش کے قصبے ایٹاہ میں شادی کی ایک تقریب میں شریک تھی، وہاں مہمانوں کے لیے کھانا پکانے کے لیے بلائے گئے مرد باورچیوں میں سے ایک نے پہلے مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا۔

ایٹاہ پولیس کے سربراہ اجے بھادوریا نے بتایا کہ یہ ملزم اس بچی کو شادی کی اس تقریب سے کچھ دور ایک الگ تھلگ جگہ پر لے گیا تھا، جہاں اس نے پہلے تو اس نابالغ لڑکی پر جنسی حملہ کیا اور پھر اس کی جان لے لی۔

(جاری ہے)

ریاست اتر پردیش کے اسی علاقے میں ایک دوسرے واقعے میں شادی کی ایک تقریب میں موجود ایک ٹینٹ سروس کمپنی کا ایک کارکن ایک سات سالہ بچی کو وہاں سے کچھ دور لے گیا، جہاں بعد میں اس نے اس لڑکی کو ریپ کرنے کے بعد قتل کر دیا۔

پولیس نے اس واقعے میں بھی تصدیق کر دی کہ ملزم نے اس بچی کو قتل کرنے سے قبل اس کے ساتھ جنسی زیادتی بھی کی تھی۔اسی نوعیت کے ایک تیسرے واقعے میں وسطی بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ کے علاقے کبیردھم میں بھی ایک شادی کی تقریب میں شامل ایک 11 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا۔مقامی پولیس کے مطابق اس جرم کے مرتکب ایک مبینہ 25 سالہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جس نے یہ اعتراف بھی کر لیا ہے کہ اس نے پہلے اس لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور پھر اس کا سر ایک پتھر پر پٹخ پٹخ کر اسے قتل کر دیا۔