یمنی حکومت کے لیے جاسوسی کا الزام ،حوثی عدالت نے دوشیزہ کو سزائے موت سنادی

الہ اسماء العمیسی صنعاء کے قید خانے میں پابند سلاسل،انسانی حقوق کی تنظیموں کا رہائی کا مطالبہ

ہفتہ 21 اپریل 2018 11:30

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 21 اپریل 2018ء)یمن کے دارالحکومت صنعاء پر قابض ایران نواز حوثی ملیشیا کی ایک نام نہاد فوجی عدالت نے شفافیت اور فری ٹرائل کے تمام معیارات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک 22 سالہ دو شیزہ کو سزائے موت سنادی۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں کسی یمنی لڑکی کو آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے عرب ملک کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عرب ٹی وی کے مطابق 22 سالہ اسماء العمیسی اس وقت صنعاء میں ایک قید خانے میں پابند سلاسل ہیں۔ وہ دو بچوں کی ماں بھی ہیں۔سیاسی بنیادوں پر مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کے دیگر ان گنت حوثی جرائم میں کسی لڑکی کو اس طرح کی سنگین سزا دینا ان کے جرائم میں ایک نیا اضافہ قرار دیا جاتا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسماء العمیسی کو دی جانے والی سزا پر حوثیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے دی گئی ظالمانہ سزا پر فوری نظر سانی اور اس کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :