سامراجی طاقتوں کاسب سے بڑا ہتھیار الکوحل اور افیم ہے،طیب اردگان

ایک قوم کا عظیم ترین خزانہ اور طاقت ذہنی و جسمانی طور پر صحت مند نسلوں کا مالک ہونا ہے،سامراجی طاقتوں نے نوجوانوں کو نشے کی جہنم میں دھکیلا، ترک صدر کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 21 اپریل 2018 19:22

استنبول(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 21 اپریل 2018ء)ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ سامراجی طاقتوں کاسب سے بڑا ہتھیار الکوحل اور افیم ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق طیب اردگان نے یہ بات استنبول میں یشیل آئے زمرو دوآنکہ ایوارڈ تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔اپنے خطاب میں صحت مند نسلوں کے کسی ملک کا درخشاں مستقبل ہونے کا ذکر کرنے والے صدر نے کہا کہ ایک قوم کا عظیم ترین خزانہ اور طاقت ذہنی و جسمانی طور پر صحت مند نسلوں کا مالک ہونا ہے۔

نوجوانوں کو نشہ آور مادوں، سگریٹ نوشی، جوئے اور دہشت گردی کی طرح کی لت میں دھکیلنے والے ممالک کا مستقبل تاریک ہونے پر زور دینے والے صدر ِ ترکی نے کہا کہ سامراجی طاقتوں نے الکوحل اور نشہ آور مادوں کو اپنے اسلحہ کے طور پر استعمال کیا ہے۔

(جاری ہے)

ہماری طرح کے ترقی کی جانب گامزن ملکوں کے سر پر مسلط کی جانے والی PKK کی طرح کی دہشت گرد تنظیموں کا سب سے بڑا ذریعہ آمدن منشیات کی اسمگلنگ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ افریقی ملکوں کے بعض قبائل کو منشیات کا عادی بنایا گیا ہے حتی کان کنوں کو ان کا معاوضہ شراب کی شکل میں ادا کیا جاتا ہے، جس کے پیچھے گندے عزائم کار فرما ہیں۔صدر نے کہا کہ سرد جنگ کے دور میں منشیات کی اسمگلنگ مشرقی اور مغربی بلاک کے درمیان جنگ کے اہم ترین عناصر میں سے ایک تھی، بڑی طاقتوں کی سرپرستی میں اس تجارت کے ذریعے حاصل کردہ کمائی کو بعض ممالک میں بغاوت کے لیے استعمال کیا گی، بعض میں خانہ جنگی کو شہہ دی گئی اور بعض میں جمہوری حکومتوں کو ناکارہ بنایا گیا ۔

متعلقہ عنوان :