ہندو عورت کی مسلمان سے شادی، بھارت میں ’’رومانی جہاد‘‘ شروع ہو گیا

پیر 23 اپریل 2018 19:36

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 23 اپریل 2018ء)ایک ہندو عورت کے مسلمان مرد سے شادی کے بعد ہندوستان میں ’’رومانی جہاد‘‘ کی اصطلاح آج کل زیر بحث ہے،تفصیلات کے مطابق ایک ہندو عورت ہدایہ نے ایک مسلمان شافن جہاں سے شادی کر لی اور اس کے ساتھ رہنے لگی،ہدایہ کے والد نے اس شادی کو قبول نہیں کیا اور الزام لگایا کہ یہ شادی ’’رومانی جہاد‘‘ کا حصہ ہے،یہ مقدمہ بھارتی سپریم کورٹ میں پہنچا تو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مسرا اور بنچ میں شامل تین دوسرے ججوں نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ جوڑا عاقل اور بالغ ہے اس لیے انہیں اپنی مرضی کی زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے،اس فیصلے کے بعد ہندوستان میں رومانی جہاد کی اصطلاح پر بحث شروع ہو گئی ہے،دائیں بازو کے اکثر ہندئوں کو یقین ہے کہ یہ بھارتی مسلمانوں کی سوچی سجھی حکمت عملی ہے کہ ہندو عورتوں کے ساتھ محبت کی پینگیں بڑھائو اور بعد ازاں انہیں مسلمان کر کے آبادی میں اضافہ کریں،یہی وجہ ہے کہ بھارت میں رومانی جہاد کا سلسلہ زیادہ تیزی سے شروع ہو گیا ہے۔