افغانستان، رواں برس فضائی کارروائیوں میں ریکارڈ اضافہ

رواں برس پہلی سہہ ماہی میں 1186 بم گرائے گئے، پینٹاگون افغان ایئر فورس روزانہ 4 سے 12 فضائی کارروائیاں کر رہی ہے،افغان وزارت دفاع

منگل 24 اپریل 2018 19:23

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 24 اپریل 2018ء)افغانستان میں رواں برس امریکی فضائی کارروائیوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، رواں برس پہلی سہہ ماہی میں 1186 بم گرائے گئے،افغان ایئر فورس روزانہ 4 سے 12 فضائی کارروائیاں کر رہی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کے جاری کردہ اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں گذشتہ 15 برسوں کے دوران سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کبھی اتنے بم نہیں گرائے گئے جتنے امریکی قیادت والے اتحاد نے رواں سال کے پہلے 3 مہینوں میں گرائے۔

امریکی فضائی افواج کی مرکزی کمان کی جانب سے جاری کردہ اعداد کے مطابق 2018 کے پہلے 3 ماہ کے دوران اتحادی لڑاکا طیاروں نے افغانستان میں 1186 بم گرائے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں گزشتہ ریکارڈ 2011 کا ہے جب لڑائی زوروں پر تھی اور 1083 بم گرائے گئے تھے۔ امریکا نے 2001 اور 2003 کے اعداد و شمار جاری نہیں کئے۔اعداد وشمار میں وہ ڈیٹا شامل نہیں جو کارروائیاں افغان فضائی فوج’’اے اے ایف‘‘ کرتی رہی ہے، جس نے دو برس قبل فضائی حملوں کی صلاحیت حاصل کی تھی، افغان وزارتِ دفاع کے مطابق، افغان ایئر فورس روزانہ 4 سے 12 فضائی کارروائیاں کر رہی ہے۔

امریکی فوج کے تازہ ترین اندازے کے مطابق، حکومتِ افغانستان کو ملک کے محض 56 فیصد اضلاع پر کنٹرول حاصل ہے۔ باغی باقی علاقے پر قابض ہیں یا پنجہ آزمائی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :