لیسکو میں بجلی چوری کی بڑھتی ہوئی شرح پرقابو نہ پایا جا سکا، ماہ مارچ میں 1ارب 49کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا

مارچ 2017ء میں لائن لاسز 10اعشاریہ نو فیصد ریکارڈ کئے گئے،رواں سال مارچ میں لائن لاسز بڑھ کر 11 اعشاریہ5 فیصد ہو گئے

پیر 23 اپریل 2018 15:01

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 23 اپریل 2018ء) لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو ) میں بجلی چوری کی بڑھتی ہوئی شرح پرقابو نہ پایا جا سکا، گزشتہ سال کی نسبت رواں سال ماہ مارچ میں کمپنی کو بجلی چوری کی مد میں 1ارب 49کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، اعشاریہ 6فیصد لائن لاسز میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق ایک طرف لیسکو بجلی چوری کیخلاف گرینڈ آپریشن کرنے میں مصروف ہے تو دوسری جانب لائن لاسز پر قابو تک نہیں پایا جا سکا۔

(جاری ہے)

لیسکو کو گزشتہ سال کی نسبت ماہ مارچ میں 1ارب 49 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔مختلف علاقوں میں بجلی چوری کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ سے لیسکو کو خسارہ برداشت کرنا پڑا۔دستاویزات کے مطابق ماہ مارچ 2017ء میں لائن لاسز 10اعشاریہ نو فیصد ریکارڈ کئے گئے۔جبکہ رواں سال مارچ میں لائن لاسز بڑھ کر 11 اعشاریہ5 فیصد ہو گئے۔ اس طرح اعشاریہ 6فیصد پروگریسو لائن لاسز میں اضافہ ریکارڈ ہوا۔ بجلی چوری کی مد میں 9 کروڑ 95لاکھ یونٹس سسٹم سے غائب ہوئے اور1 ارب 49 کروڑ روپیچوری کی مد میں نقصان ہوا۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کمپنی کا بوسیدہ سسٹم بھی لائن لاسز بڑھنے کا اہم سبب ہے۔