چیئرمین نیب کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس،آپریشن ،پراسیکیوشن ڈویژن نیب کی گزشتہ 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ پر اظہار اطمینان

بدعنوانی کے خاتمہ ،بدعنوان عناصر کیخلاف کارروائی کیلئے افسران ، اہلکار کام کی رفتار کو دگنا کریں،جسٹس جاوید اقبال اشتہاری ،مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنزمقررہ مد ت میں مکمل کی جائیں ،فرائض میں غفلت برتنے والے افسران ، اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی، چیئرمین نیب کی ہدایت

منگل 24 اپریل 2018 20:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 24 اپریل 2018ء) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے آپریشن اور پراسیکیوشن ڈویژن نیب کی گزشتہ 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ میں نیب کے کام میں نمایاں تبدیلی ہوئی ہے، ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ ،بدعنوان عناصر کیخلاف قانون اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کارروائی کیلئے نیب کے افسران/اہلکار اپنے کام کی رفتار کو دگنا کریں، اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے قانون کے مطابق تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنزمقررہ مد ت میں مکمل کی جائیں ، فرائض میں غفلت برتنے والے افسران ، اہلکاروں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے یہ بات منگل کو نیب ہیڈکوارٹر میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین، پراسکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی اور نیب کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیب ہیڈ کوارٹرز اور نیب کے تمام ریجنل بیوروز کی کارکردگی خصوصاً چیئرمین نیب نے 11 اکتوبر 2017ء سے منصب کی ذمہ داریاں سنبھانے کے بعد دیئے گئے احکامات پر عملدرآمد رپورٹ ،نیب کے آپریشن ڈویژن اور پراسیکیوشن ڈویژن کی 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ لیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کے 11 اکتوبر 2017ء کو اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد جو بھی احکامات صادر کئے گئے ان پر بہت حد تک عملدرآمد کیا گیا۔ اس کے علاوہ گذشتہ 6 ماہ میں 55 شکایات کی جانچ پڑتال، 39 انکوائریاں، 33 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ نیب نے گذشتہ 6 ماہ میں 226 افراد کو گرفتار، 197 بدعنوانی کے ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے جبکہ 27 افراد کو قانون کے مطابق سزا سنائی گئی۔

چیئرمین نیب نے آپریشن اور پراسیکیوشن ڈویژن نیب کی گذشتہ 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے گزشتہ 6 ماہ کے کام میں نمایاں تبدیلی ہوئی ہے، نیب ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب میں اب صرف اور صرف قانون کے مطابق کام ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ چیئرمین نیب نے ہدایت دی ہے کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر کے خلاف قانون اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کارروائی کیلئے نیب کے افسران/اہلکار اپنے کام کی رفتار کو دگنا کریں۔

اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے قانون کے مطابق تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز اور نیب کے تمام ریجنل بیوروز میں 2 ماہ سے زائد جاری شکایات کی جانچ پڑتال، 4 ماہ سے زائد جاری انکوائریوں اور 4 ماہ سے جاری انوسٹی گیشنز کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نیب کی شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری یا انوسٹی گیشن مقررہ وقت میں مکمل ہونی چاہئے، اپنے فرائض میں غفلت برتنے والے افسران/اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :