پرویز مشرف کو پارٹی صدارت کے عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ

جمعہ 27 اپریل 2018 17:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 27 اپریل 2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو پارٹی صدارت کے عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر درخواست کے قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔گزشتہ روز عدالت عالیہ کے جسٹس شاہد کریم نے محمد آفاق ایڈووکیٹ کی جانب سے پرویز مشرف کو آل پاکستان مسلم لیگ کی صدار سے نااہل قرار دینے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالتِ عالیہ نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ کیوں بار بار ایسی درخواستیں دائر کر رہے ہیں، آپ کا کیا مفاد ہی ۔درخواست گزار محمد آفاق ایڈووکیٹ نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل 62،63کے تحت جنرل (ر) پرویز مشرف کو 2013ء کے الیکشن میں نا اہل قرار دیا گیا تھا، تاہم پولیٹیکل پارٹیز آرڈر اینڈ رولز کے تحت نااہل شخص پارٹی صدر نہیں بن سکتا۔

(جاری ہے)

نواز شریف کو پارٹی صدارت سے نااہل قرار دینے والے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عدالتِ عظمی نے مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد کو اسی قانون کے تحت پارٹی صدارت سے نااہل قرار دیا تھا۔انہوں نے استدعا کی کہ پروہز مشرف کو پارٹی صدارت کے عہدے سے اور اس کے ساتھ ساتھ اے پی ایم ایل کے تمام اراکینِ اسمبلی کو بھی نااہل قرار دیا جائے۔درخواست گزار نے یہ بھی استدعا کی کہ معزز عدالت پاکستانی الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو سابق صدر پرویز مشرف کی تقاریر نشر کرنے سے روکنے کا بھی حکم دے۔