آسا رام کو سزادلوانے والی لیڈی پولیس افسرجان کی پرواہ کیے بغیر تحقیقات میں مصروف

دوران تفتیش محکمے کومجھے جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی مگرمیں ایسی باتوں پر توجہ نہیں دیتی،چنچل مشرا کی گفتگو

جمعہ 27 اپریل 2018 12:59

ْنئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 27 اپریل 2018ء)بھارتی مذہبی رہنماآسارام کی لڑکی سے زیادتی کے واقعے کی تحقیقات کرنیوالی خاتون پولیس افسرنے کہاہے کہ اگر آپ سچ کے لیے لڑ رہے ہیں اور کسی با اثر شخص کے خلاف اور کسی غریب کے حق میں لڑ رہے ہیں تو دباؤ زیادہ اور کام مشکل ہو جاتا ہے اور زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔

برطانوی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے چنچل مشرا کا کہنا تھا کہ تحقیقات کا دائرہ بڑا تھا اور الگ الگ ریاستوں میں جا کر ثبوت اکٹھا کرنا، گواہوں کو تلاش کرنا اور وقت پر تحقیقات مکمل کرنا مشکل تھا اور سب سے بڑی بات بابا کی گرفتاری تھی کیونکہ وہ ایک مشہور مذہبی رہنما ہیں۔انہوں نے کہاکہ آسارام کی گرفتاری کے بعد تقریباً ہر روز کورٹ میں پیش ہونا، ضمانت کی درخواست پر بحث، یہ تمام کام ساتھ چل رہے تھے اور اس کے ساتھ آپ کو اپنی ذاتی زندگی پر بھی توجہ دینی ہوتی تھی۔

(جاری ہے)

ایسی خبریں بھی آئی تھیں کہ چنچل مشرا کو جان سے مارنے کی کوشش کی گئی تھی۔ جب اس بارے میں ان سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں ان کے محکمے کو خبر ملی تھی اور ضروری کارروائی کی گئی تھی لیکن وہ اس طرح کی منفی باتوں پر نہ تو توجہ دیتی ہیں اور ہی ان کا ذکر کرنا پسند کرتی ہیں کیونکہ اگر ایسی باتیں سامنے لائی جائیں گی تو لوگ ہمارے کام سے متاثر ہونے کے بجائے خوفزدہ ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :