چین ،بھارت دو بڑے اور عظیم ملک ، دونوں کے درمیان عظیم تعاون بھی ہونا چاہیے، شی جن پھنگ

دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطح کے تبادلوں سے دو طرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کو بھرپور فروغ ملے گا، بھارت چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور مفاہمت کو مضبوط کرے گا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 27 اپریل 2018 22:50

ووہان (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 27 اپریل 2018ء) چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین اور بھارت دو بڑے اور عظیم ملک ہیں دونوں کے دورمیان عظیم تعاون ہونا چاہیے جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطح کے تبادلوں سے دو طرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کو بھرپور فروغ ملے گا، بھارت چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور مفاہمت کو مضبوط کرے گا ۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ سے چین کے شہر وو ہان میں چین کے دورے پر آئے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے غیر رسمی ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کے رہنماوں نے مو جودہ عالمی صورتحال میں تبدیلیوں پر ا سٹرٹیجکمشاورت کی اورمستقبل میں چین بھارت تعلقات کی ترقی پر گہرا تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

ملاقات اور بات چیت کا آغاز صوبہ حو بے کے میوزیم سے ہوا۔

دونوں رہنماوں نے چین کے آثار قدیمہ اور تاریخ کی نمائش دیکھی اور اس موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی تبادلوں کے باریمیں بات چیت کی گئی۔اس کے بعد منعقدہ بات چیت میں دونوں رہنماوں نے دو طرفہ تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ جناب شی نے کہا کہ چین اور بھارت دو بڑے اور عظیم ممالک ہیں اس لیے دونوں ملکوں کے دورمیان عظیم تعاون بھی ہونا چاہیے ۔

دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نے یہ خیال ظاہر کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطح کے تبادلوں سے دو طرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کو بھرپور فروغ ملے گا۔ نریندر مودی نے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور مفاہمت کو مضبوط کرے گا ۔معلوم ہوا ہے کہ دونوں ممالک کے اتفاق کے ساتھ شی جن پنگ اور نریندر مودی کے درمیان (آج) ہفتہ کو بھی چین کے شہر وو ہان میں ملاقات ہو رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :