چیف جسٹس کا پنجاب حکومت کو17 کمپنیوں کا ریکارڈ نیب کے حوالے ‘ سربراہوں کو اضافی تنخواہ واپس کرنے کا حکم

چیف سیکرٹری صاحب،کاش آپ بھی کسی کمپنی کے سربراہ ہوتے،آپ کو بھی لاکھوں روپے تنخواہ ملتی،عدالت نے عمل درآمد کی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی‘چیف جسٹس

ہفتہ 28 اپریل 2018 19:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 28 اپریل 2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان نے 56 کمپنیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پنجاب حکومت کو17 کمپنیوں کا ریکارڈ3 روز میں نیب کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا اور کمپنیوں کے سربراہوں کو اضافی تنخواہ واپس کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں56کمپنیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

ڈی جی نیب نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے کمپنیوں کے معاملے پرتعاون نہیں کیا، 56 کمپنیوں میں سے تاحال 17کاریکارڈنہیں ملاچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ فکرنہ کریں ساراریکارڈنیب کوملے گا،عدالت نے پنجاب حکومت17کمپنیوں کاریکارڈ 3روزمیں نیب کے حوالے کرنے کاحکم دے دیا اور56کمپنیوں کے سربراہوں کواضافی تنخواہیں واپس کرنے کا حکم دے دیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ تمام سربراہوں سے سول سرونٹ رولزکے تحت تنخواہ وصول کریں گے،اربوں روپے خرچ کردیئے صاف پانی کی ایک بوندبھی نہیں ملی،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عوام کے ٹیکس کاپیسہ ہے کسی کواستعمال کرنے نہیں دیں گے،کمپنیاں بناکراپنوں کونوازاگیاچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ چیف سیکرٹری صاحب! کاش آپ بھی کسی کمپنی کے سربراہ ہوتے،آپ کو بھی لاکھوں روپے تنخواہ ملتی،عدالت نے عمل درآمد کی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی۔