سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ دی اور اجلاس سے واک آئوٹ کیا

مجھے اپنے عوام کے لیے بولنے کا حق ہے۔ آپ یہاں وزراء کو بچا رہے ہیں، رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان مجھے شرم آتی ہے کہ مقدس ایوان کے اسپیکر کے خلاف نیب تحقیقات کر رہی ہے، پارلیمانی لیڈر پی ٹی آئی

ہفتہ 28 اپریل 2018 00:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 27 اپریل 2018ء) سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر خرم شیرزمان اور اسپیکر آغا سراج درانی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ۔ اسپیکر کا خرم شیرزمان کو ایوان سے باہر نکلنے کا حکم۔ خرم شیرزمان نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ دی۔ جمعہ کے روز پی ایس ایک سو بارہ کلفٹن میں پانی کی قلت پر ایوان میں توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر خرم شیرزمان نے اسپیکر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنے عوام کے لئے بولنے کا حق ہے اور آپ یہاں وزراء کو بچا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ پر کرپشن کے الزامات ہیں اور مجھے اس پر شرم آرہی ہے کہ اس مقدس ایوان کے اسپیکر کے خلاف نیب تحقیقات کررہی ہے جس پر اسپیکر آغا سراج درانی سیخ پا ہوگئے اور خرم شیرزمان کو ایوان سے باہر نکلنے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

اسپیکر نے خرم شیرزمان کو معطل کرنے کی بھی دھمکی دی ۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر خرم شیرزمان کا مائیک بند رہا ۔خرم شیرزمان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اسپیکر آغا سراج درانی کا رویہ جانبدارانہ ہے ۔پانچ سال سے اپنے وزراء کو بچا رہے ہیں۔ عوام کے مسائل پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی جو قابل شرم اور قابل مذمت ہے۔