چین نے پاکستان کیلئے ایک اور بہت بڑے منصوبے پر کام شروع کردیا

چین پاکستان اور دوسرے ممالک کو جوہری سہولت میں توسیع دے رہا ہے، کراچی اور ارجنٹائن میں دو جوہری بجلی گھر تعمیر کیے جائیں گے جو2020میں کام شروع کردیں گے

ہفتہ 28 اپریل 2018 19:30

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 28 اپریل 2018ء)چین کا جنرل نیوکلیئر پاور گروپ دوہولانگ ایٹمی بجلی گھر تعمیر کررہا ہے۔ان میں سے ایک کراچی میں جبکہ دوسرا ارجنٹائن میں تعمیر کیا جائے گا۔ جو 2020میں کام شروع کردیں گے۔یہ مشرقی چین کے صوبہ چی شیانگ میں بجلی کی فراہمی شروع کرنیو الے دنیا کے پہلے اے پی 1000تھرڈ جنریشن نیوکلیئر یونٹ کا حصہ ہے جو جدید ٹیکنالوجی کے حصول میں چین میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

جس کا کافی عرصے سے انتظار کیا جارہا تھا اس طرح یہ ملک تھرڈ جنریشن کے جوہری بجلی گھروں کی برآمد اور بڑے پیمانے پر پیداوار کے ایک قدم اور قریب آگیا ہے۔چین کے محکمہ قومی جوہری تحفظ کی طرف سے اجازت دیے جانے والے 157فیول اسمبلیز سان من نیوکلیئر پاور اسٹیشن کے 1250میگاواٹ نمبر ایک یونٹ ری ایکٹر کے ہنی کومب کور میں لوڈ کیے گئے اس طرح اس بجلی گھر کی آزمائشی پڑتال شروع ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

توانائی کے بڑے محکمے سرکاری پاور انویسٹمنٹ کارپوریشن (ایس ٹی آئی سی) کے چیئرمین چیان جائی منگ نے منصوبے کے ڈیویلپر اور کنٹریکٹر کی قیادت کی انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس یونٹ کو رواں سال چالو کردیں گے۔ ایس پی آئی سی نے نومبر 2006 میںامریکی کمپنی ویسٹنگ ہائوس الیکٹرک کارپوریشن کی طرف سے تھرڈ جنریشن پریشرائز واٹر ری ایکٹر ڈیزائن اے پی1000 متعارف کرایا۔اس کے بعد سے چین نے سان من میں دو اے پی ایک ہزار یونٹ اور مشرقی چین کے صوبہ شان ڈونگ کے شہر ہائی یانگ میں مزید دو یونٹ تعمیر کیے ہیں۔سان من پروجیکٹ چین کی جوہری توانائی کی ترقی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے اے پی 1000تجارتی مقاصد کے لیے دنیا کی محفوظ ترین ری ایکٹر ٹیکنالوجی ہے ۔