حکومت عوام کو علاج معالجے کی بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوگئی ہے ،سینیٹر سراج الحق

سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو بیڈ تک دستیاب نہیں مجبوراً ایک ایک بیڈ پر تین تین مریض لیٹے ہوتے ہیں لاہور کے ہسپتالوں کی دگرگوں صورتحال دیکھ کر اندازہ ہوتاہے کہ حکومت کے نزدیک تعلیم اور صحت کی کوئی اہمیت نہیں، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کی مرکزی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب

ہفتہ 28 اپریل 2018 23:44

راولپنڈی،لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 28 اپریل 2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت عوام کو علاج معالجے کی بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوگئی ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو بیڈ تک دستیاب نہیں مجبوراً ایک ایک بیڈ پر تین تین مریض لیٹے ہوتے ہیں ۔ لاہور کے ہسپتالوں کی دگرگوں صورتحال دیکھ کر اندازہ ہوتاہے کہ حکومت کے نزدیک تعلیم اور صحت کی کوئی اہمیت نہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے راولپنڈی میں پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کی مرکزی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس سے صدر پیما ڈاکٹر افضل نے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دنیا میں سب سے مقدس پیشہ علاج معالجے کا ہے لوگوں کو جسمانی تکلیفوں سے نجات دلانے کے ساتھ ساتھ روحانی مسائل اور پریشانیوں کا علاج کرنا بھی ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں ، انجینئرز ، علماء کرام اور معاشرے کے پڑھے لکھے لوگوں کو آگے بڑھ کر ملک میں اسلامی انقلاب کی جدوجہد کا ساتھ دینا چاہیے تاکہ معاشرے کو موجودہ گھمبیر صورتحال سے نکالا جاسکے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جس نظام میں عام آدمی کو تعلیم ، صحت ، روزگار اور انصاف جیسی بنیادی سہولتیں نہیں ملتیں ، ہم اس نظام کو نہیں مانتے ۔ ملک پر ستر سال سے ظلم و جبر کا نظام مسلط ہے ۔

لینڈ ، شوگر اور ڈر گ مافیا کا یہ نظام عام آدمی کا استحصال کر رہاہے ۔ سیاست ، جمہوریت اور ریاست پر ان لوگوں کا قبضہ ہے جنہوںنے ناجائز طریقے سے دولت بنائی اور پھر اس دولت کے بل بوتے پر پورے انتخابی نظام کو یرغمال بنا کر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچ گئے ۔ انہوںنے کہاکہ آج حکومت اور اپوزیشن کے کچھ لوگ آئین سے دفعہ باسٹھ تریسٹھ کو نکالنے کی باتیں کر رہے ہیں ، قوم دستور پاکستان سے اسلامی دفعات کو نکالنے کی قطعاً اجازت نہیں دے گی اور ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ باسٹھ تریسٹھ پر پورا نہ اترنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے ۔

انہوں نے کہاکہ حکمران آئین میں دیے گئے عوام کے حقوق کی بجائے صرف اپنے اختیارات اور مفادات کی بات کرتے ہیں ۔ اپوزیشن میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو حکمرانوں سے بھی زیادہ احتساب سے ڈرتے ہیں ۔ یہ لوگ دوسروں کا احتساب تو چاہتے ہیں مگر خود کو احتساب سے بالاتر سمجھتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عدالت کرپشن میں ملوث کچھ لوگوں کو ایسی سزائیں دے کہ آئندہ کسی کو قومی دولت لوٹنے کی جرأت نہ ہو ۔