جنوبی پنجاب میں صوبے کی تحریک سے سندھ میں نئے صوبے کی تحریک سامنے نہیں آسکتی ، آصف علی زرداری

کراچی میں پختونوں کی تعداد مہاجروں اور دیگر قوموں سے زیادہ ہے، پختون کراچی کو کبھی صوبہ بنانا نہیں چاہیں گے ،اردو بولنے والے تو سندھی ہیں ان کی کوئی محرومیاں نہیں ہیں، محرومیاں صرف نائن زیرو کی ہیں،رائو انوار کو اس وقت سے جانتا ہوں جب وہ بچہ تھا، پتہ نہیں کیا ایشوز ہیں، اللہ خیر کرے گا، سمجھتا ہوں اس بچے کو انصاف ملے،انٹرویو

اتوار 29 اپریل 2018 22:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 29 اپریل 2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب میں صوبے کی تحریک سے سندھ میں نئے صوبے کی تحریک سامنے نہیں آسکتی کیونکہ کراچی میں پختونوں کی تعداد مہاجروں اور دیگر قوموں سے زیادہ ہے۔ پختون کراچی کو کبھی صوبہ بنانا نہیں چاہیں گے جبکہ اردو بولنے والے بھی نہیں چاہیں گے کیونکہ وہ تو سندھی ہیں۔

ان کی کوئی محرومیاں نہیں ہیں۔ محرومیاں صرف نائن زیرو کی ہیں۔ رائو انوار کو اس وقت سے جانتا ہوں جب وہ بچہ تھا۔ پتہ نہیں کیا ایشوز ہیں۔ اللہ خیر کرے گا۔ سمجھتا ہوں کہ اس بچے کو انصاف ملے۔ ایک خصوصی انٹرویو میں آصف علی زرداری نے کہا کہ اپنے دور اقتدار میں انہوں نے لندن میں چینی صدر سے ملاقات میں کہا تھا کہ لندن میں 8.1 ملین پاکستانی ہیں جبکہ چین پاکستان کے قریب ہے اور پاکستان میں کم از کم 1 ملین چائنیز ہونے چاہئیں جس پر چینی صدر نے کہا کہ ہاں ہمارے درمیان بہتر تعلقات ہونے چاہئیں جس پر میں نے کہا کہ جس پر میں نے کہا کہ ہمارے درمیان بہتر تعلقات ہونے چاہئیں تو اس کے لئے ایک راستہ ہے جو 60 کی دہائی میں آپ کی اور ہماری افواج نے مل کر بنایا تھا جس پر چینی صدر نے مجھے 500 ملین ڈالرز کی گرانٹ دی جو میں نے کیانی صاحب کو دیدی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے چینیوں سے کبھی کبھی قرضہ نہیں لیا۔ جب بھی لی گرانٹ لی ہے۔ گوادار بندرگاہ سنگاپور سے لے کر چین کو دینے میں کچھ دوستوں کا سہارا بھی لیا جو پاکستانی تھے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا موجودہ روٹ چین سے طے نہیں ہوا تھا۔ صوبوں کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پختون اور اردو بولنے والے کراچی کو کبھی صوبہ بنانا نہیں چاہیں گے کیونکہ ان کی کوئی محرومیاں نہیں ہیں۔

محرومیاں صرف نائن زیرو کی ہیں۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ اگر انہیں موقع ملا تو سب سے پہلے گلگت بلتستان کے لوگوں کو بسائیں گے کیونکہ وہاں سب سے بڑا مسئلہ ہارٹ اٹیک کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کا انضمام خیبرپختونخواہ میں ہونا چاہئے۔ رائو انوار کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رائو انوار کو اس وقت سے جانتا تھا جب وہ بچہ تھا۔ اب ان کے پتہ نہیں کیا ایشوز ہیں۔ اللہ خیر کرے گا۔ سمجھتا ہوں کہ اس بچے کو انصاف ملے گا۔