پانچ سال سے زائد عرصے سے دبئی اسپتال میں رہنے والی پاکستانی لڑکی اپنے گھر واپس لوٹ گئی

منگل 1 مئی 2018 15:40

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 1 مئی 2018ء) چھ سال کی چھوٹی سے عمر میں لائبہ جِبران نے اپنی زندگی میں اسپتال کی دیواریں، مشینوں کے ذریعے سانس لینے اور ٹیوب کے ذریعے کھانا کھانے کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا ۔ مزید تفصیلات کے مطابق لائبہ جبران ایک پاکستانی لڑکی ہے جو کہ دبئی میں پیدا ہوئی اور چھ ماہ کی عمر میں اسے ریڑھ کی ہڈی کا عارضہ لاحق ہو گیا اور تب سے لائبہ دبئی لے ایک اسپتال کی مشینوں کی مرہون منت اپنی زندگی گزار رہی ہے ۔

لیکن حال ہی میں ایک ہفتہ پہلے لائبہ کو لطیفہ اسپتال اور دبئی ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے ایک وینٹی لیٹر ، بیڈ اور باقی کی تمام ضرورت کی اشیاء جو کہ لائبہ کو زندہ رکھنے کے لیے ضروری ہیں تحفتاً پیش کرکے واپس اُسکے گھر منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ لائبہ کو اسپتال کی دیواروں سے چھٹکارا مل سکے اور وہ اپنی فیملی کے ساتھ رہ سکے ۔

(جاری ہے)

لائبہ کی والدہ اَنم نے مقامی ذرائع خیلج ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ لائبہ جب چھ ماہ کی تھی تو اسے نمونیہ ہو گیا تھا جس کے بعد سے اسے سانس لینے میں تکلیف ہونا شروع ہو گئی تھی ۔

والدہ نے مزید بتایا کہ جب ہم لائبہ کو ڈاکٹرز کے پاس لے کر گئے تو انہوں نے بتایا کہ لائبہ کو ایک لاعلاج موروثی بیماری لاحق ہو گئی ہے اور لائبہ کوزندہ رہنے کے لیے اب ساری زندگی کے لیے ایک وینٹی لیٹر کی ضرورت ہے ، اس لیے تب سے لائبہ لطیفہ اسپتال میں زیرِ علاج تھی اور اب دبئی ہیلتھ اتھارٹی نے اسے اسکی ضرورت کی اشیاء تحفتاً فراہم کرکے گھر منتقل کر دیا ہے تاکہ وہ اپنی باقی کی زندگی اپنی فیملی کے ساتھ گزار سکے ۔

متعلقہ عنوان :