میمو گیٹ کیس، سپریم کورٹ نے قانون دان احمر بلال صوفی کو عدالتی معاون مقرر کر دیا ،سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

احمر بلال صوفی حسین حقانی کی وطن واپسی سے متعلق معاونت کریں،سپریم کورٹ کی ہدایت حسین حقانی پر امریکی کہتے ہیں ہمارا بندہ بھی آپ کے پاس ہے،ڈی جی ایف آئی

بدھ 2 مئی 2018 20:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 2 مئی 2018ء) سپریم کورٹ نے میمو گیٹ کیس میں قانون دان احمر بلال صوفی کو عدالتی معاون مقرر کر تے ہوئے ہدایت کی کہ احمر بلال صوفی حسین حقانی کی وطن واپسی سے متعلق معاونت کریں، سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی نے بتایا کہ حسین حقانی کے معاملے پر امریکی حکام سے بات ہوئی وہ کہتے ہیں ہمارا بندہ بھی آپ کے پاس ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے میمو گیٹ کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) کے ڈی جی عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ حسین حقانی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے سنا ہے انکار کرایا گیا ہی ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ میری امریکی حکام سے بات ہوئی ہے، وہ کہتے ہیں ہمارا بھی ایک بندہ آپ کے پاس ہے، میں نے امریکی حکام کو ریڈ وارنٹ بھی دکھائے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے سے سوال کیا کہا کہ امریکی حکومت نے حسین حقانی کو دینے سے انکار کیا ہی کوئی امریکی سپریم کورٹ کو بیان حلفی دے کر پیش نہ ہو تو امریکا کے مانگنے پر پاکستان انکار کرسکتا ہی ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ حسین حقانی کی طرف سے 4.1 بلین روپے کرپشن کی بات بھی امریکی حکام کو بتادی، امریکی حکام کی جانب سے تعاون کیا جارہا ہے، ایم کیو ایم کے بانی کے کیس میں بھی ایسا ہوتا رہا۔

ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ انٹرپول میں 5 بھارتی موجود ہیں مگر ہمارا ایک بھی نمائندہ نہیں، ہمارا تعلق غریب ملک سے ہے۔سپریم کورٹ نے قانون دان احمر بلال صوفی کو عدالتی معاون مقرر کردیا اور ہدایت کی کہ احمر بلال صوفی حسین حقانی کی وطن واپسی سے متعلق معاونت کریں۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔