قومی اسمبلی کے اجلاس میں رانا ثناء اللہ کا معاملہ اٹھا دیا گیا

حکومتی وزراء کے متنازعہ بیانات کیخلاف تحریک انصاف کی قرارداد مذمت متفقہ طور پرمنظور ْگٹر سے آنیوالا ہی گندی زبان استعمال کرتا ہے،عابد شیر ایوان میں مجھ سے معافی مانگیں،مزاری

بدھ 2 مئی 2018 22:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 2 مئی 2018ء) قومی اسمبلی کا اجلاس ،مسلم لیگ(ن) کے وزراء کے متنازعہ بیانات کیخلاف تحریک انصاف کی قرارداد مذمت متفقہ طور پر منظور کرلی گئی،قرارداد مذمت تحریک انصاف کی رکن ڈاکٹر شیریں مزاری نے پیش کی ۔تفصیلات کے مطابق شیریں مزاری کی جانب سے قومی اسمبلی میں حکومتی وزرا اور مسلم لیگی رہنمائوں کے خلاف قرارداد مذمت پیش کی گئی جس متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان مسلم لیگی وزرا کے پی ٹی آئی خواتین کے خلاف نازیبا الفاظ کی مذمت کرتا ہے ۔ قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں نے رانا ثنااللہ کے تحریک انصاف کی خواتین بارے ریمارکس کا معاملہ بھی قومی اسمبلی میں اٹھا دیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شیریں مزاری نے کہا کہ خواجہ آصف نے اگر معافی مانگی ہوتی تو باقی ووزرا گھٹیا زبان استعمال نہ کرتے،ہماری قیادت کی فیملیز جلسے میں موجود تھیں ،رانا ثنا اللہ کا بیان ان کی گھٹیا ذہنیت کی عکاس ہے،ہم بھی مسلم لیگ ن کی خواتین کے بارے میں بہت کچھ کہہ سکتے ہیںلیکن پی ٹی آئی والوں کی تربیت اچھی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مریم نواز کے خلاف بھی غلیظ زبان استعمال کرنے پر چنیوٹ میں ایف آئی آر درج ہے،ن لیگی وزرا خواتین کو گالیاں دیتے ہیں اور بیہودہ الفاظ استعمال کرتے ہیں،جب ایوان میں میرے لیئے نازیبا الفاظ استعمال کیئے گئے تو روکنا چاہیئے تھا، شیریں مزاری نے کہا کہ اس واقعے کا سخت ایکشن ہوتا تو شاید آج یہ نہ ہوتا،ان الفاظ پر معافی مانگی جائے، ہماری برداشت کا امتحان نہ لیا جائے،کچھ شرم و حیا کر کے اپنے الفاظ پر غور کریں ۔انہوں نے کہاکہ کوئی وزیر نہیں گٹر سے آنے والا ہی گندی زبان استعمال کر سکتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا استحقاق مجروح ہوا،عابد شیر علی ایوان میں آکر مجھ سے مانگیں ۔ظفر ملک