الطاف حسین کا قصہ تمام! پاکستانی شہریت چھیننے کا فیصلہ

انسداد دہشت گردی عدالت کا ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں نامزد ملزم الطاف حسین کا شناختی کارڈ اور پاکستانی پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم

بدھ 2 مئی 2018 23:53

اسلام باد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 2 مئی 2018ء) اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے برطانیہ میں قتل ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے مقدمے میں جماعت کے بانی اور مقدمے میں نامزد کردہ ملزم الطاف حسین کا شناختی کارڈ اور پاکستانی پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کے جج شاہ رخ ارجمند نے ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے مقدمے کی سماعت راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں کی۔

عدالت نے اس مقدمے میں ہونے والی تحقیقات کی روشنی میں گرفتار ہونے والے تین ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔ ان ملزمان میں خالد شمیم، معظم علی اور محسن علی سید شامل ہیں جن پر اس مقدمے میں فرد جرم ان کی گرفتاری کے ڈھائی سال بعد عائد کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے کی طرف سے عدالت میں پیش کیے گئے چالان میں ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی سازش میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین اور ان کے بھانجھے افتخار حسین کے علاوہ، افتخار محمد ،معظم علی ،خالد شمیم، محسن علی اور کاشف کے شامل ہونے کے بارے میں لکھا گیا ہے۔

اس مقدمے کا چالان ایف آئی اے کے سپیشل پبلک پراسیکیوٹر خواجہ محمد امتیاز نے عدالت میں پیش کیا جس میں ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین سمیت سات ملزمان کو ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ عدالت نے جب تین ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی تو اٴْنھوں نے صحت جرم سے انکار کیا۔ عدالت نے آٹھ مئی کو استغاثہ کے گواہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل اسلام آباد کیپٹن ریٹائرڈ محمد شعیب اور ایف آئی اے کاونٹر ٹیررازم ونگ کے عبدالمنان کو طلب کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے مقدمے کی سماعت اڈیالہ جیل منتقل کردی تھیں۔