قصور میں عدلیہ مخالف تقاریر کے مقدمہ میں نامزد ایم این اے وسیم اختر ، ایم پی اے نعیم صفدر سمیت تمام ملزمانکے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم

معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کے سپرد کر دیا جائے، لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ کی ڈی پی او قصور کو ہدایت، سماعت 7 مئی تک ملتوی

جمعہ 4 مئی 2018 19:19

لاہور۔4 مئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 4 مئی 2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے قصور میں عدلیہ مخالف تقاریر کے مقدمہ میں نامزد ایم این اے ، ایم پی اے سمیت تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ڈی پی او قصور کو ہدایت کی ہے کہ اگر معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کے سپرد کر دیا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے جمعہ کو کیس کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پرنامزد ملزمان ایم این اے وسیم اختر ، ایم پی اے نعیم صفدر،چیئرمین بلدیہ قصور ایاز خان، وائس چیئرمین احمد لطیف کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت نے عدالت کو بتایا کہ دو ملزمان جمیل خان اور ناصر احمد خان مفرور ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے استفسار کیا کہ مفرور ملزمان کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا۔ ڈی پی او قصور نے بتایا کہ مقدمے میں متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ مزید کو فوٹیج دیکھ کر گرفتار کیا گیا۔ عدالت نے عدلیہ مخالف تقاریر کے مقدمہ میں نامزد ایم این اے ، ایم پی اے سمیت تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ڈی پی او قصور کو ہدایت کی ہے کہ اگر معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کے سپرد کر دیا جائے، عدالت نے مفرور ہونے والے دونوں ملزمان جمیل خان اور ناصر احمد خان کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 7 مئی تک ملتوی کردی۔