عرب ممالک میں کلیساوں کی تعمیر،سعودی عرب اور ویٹی کن میں معاہدہ طے پاگیا

خلیجی میڈیا کی جانب سے کئیے گئے دعوے پر ویٹی کن اور سعودی حکام نے کسی بھی قسم کا رد عمل نہیں دیا

جمعہ 4 مئی 2018 23:25

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 4 مئی 2018ء):عرب ممالک میں کلیساوں کی تعمیر،سعودی عرب اور ویٹی کن میں معاہدہ طے پاگیا۔مسلم ممالک میں چرچ کی تعمیر کا فیصلہ مقامی مسیحی آبادی کو سہولت دینے کے لیے کیا گیا ہے تا ہم خلیجی میڈیا کی جانب سے کئیے گئے دعوے پر ویٹی کن اور سعودی حکام نے کسی بھی قسم کا رد عمل نہیں دیا۔

تفصیلات کے مطابق خلیجی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ عرب ممالک میں کلیساوں کی تعمیر کے لیے سعودی عرب اور عیسائیوں کے روحانی مرکز ویٹی کن میں معاہدہ طے پاگیا ہے۔سعودی عرب کی جانب سے ویٹی کن کے ساتھ بات پر اتفاق کیا چکا ہے کہ عرب ممالک میں موجود مسیحی آبادیوں کے لیے کلیسا بنائے جائیں گے جہاں پر عیسائی برادی مذہبی آزادی کے ساتھ اپنی رسومات کو ادا کر سکے گی۔

(جاری ہے)

یہ معاہدہ پوپ کارڈینل جئین لوئس اور سعودی ہائی آفیشل محمد بن عبدالکریم کے درمیان طے پایا ہے۔خلیجی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق چرچوں کی تعمیر دونوں فریقین میں اچھے تعلقات بنانے کا بھی باعث بنے گی۔اس حوالے سے جب غیر ملکی خبر رساں ادارے نے سعودی حکام اور ویٹی کن حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اس معاملے پر کسی بھی قسم کا رد عمل دینے کی بجائے خاموشی کو ترجیح دی۔

تاحال دونوں فریقین کی جانب سے کسی بھی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے پہلے سعودی عرب میں کوئی بھی چرچ موجود نہیں ہے ۔اس فیصلے سے کچھ مسلمان طبقوں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے ۔اس سے پہلے بھی اس قسم کا رد عمل تب بھی آیا تھا جب متحدہ عرب امارات نے ابوظہبی میں تاریخ کا پہلا مندر بنانے کی اجازت دی تھی۔اس پر بھی عوام کی جانب سے سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا تا ہم کچھ لوگ اس اقدام کو مثبت انداز میں بھی دیکھ رہے ہیں۔