شمسی طوفان کل زمین سے ٹکرائے گا ،ناسا نے وارننگ جاری کردی

شمسی طوفان زمین سے ٹکرانے سے بجلی کی ترسیل اور مواصلاتی نظام متاثر ہو سکتا ہے

ہفتہ 5 مئی 2018 22:08

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 5 مئی 2018ء)شمسی طوفان کل زمین سے ٹکرائے گا ،ناسا نے وارننگ جاری کردی۔ناسا ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ شمسی طوفان زمین سے ٹکرانے کے بعد بجلی کی ترسیل اور مواصلاتی نظام متاثر ہو سکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق زمین اور نظام شمسی کروڑوں سال کی مدت گزارنے کے بعد اب اپنی تاریخ کی بڑی تبدیلیوں سے گزر رہے ہیں۔

ایک جانب کرہ ارض پر ماحولیاتی تبدیلیوں نے ہماری زمین کو کافی حد تک متاثر کر دیا ہے تو دوسری جانب نظام شمسی میں ہونے والے تبدیلیاں بھی ہمارے سیارے کو بلواسطہ یا بلا واسطہ متاثر کر رہی ہیں۔حال ہی میں امریکی خلائی ادارے ناسا نے متنبہ کیا ہے کہ شمسی طوفان 6 مئی کو زمین سے ٹکرائے گا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ناسا نے پیش گوئی کی ہے کہ شمسی طوفان زمین سے ٹکرائے گا جس کے باعث مقناطیسی لہروں سے جزوی تکنیکی بلیک آٹ ہوسکتا ہے جس کے باعث بجلی کی ترسیل، پروازوں کی آمد و رفت اور سیٹلائٹ آپریشن کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

اس شمسی طوفان کی پانچ درجہ بندی کی گئی ہیں جن میں سے چار معمولی قسم کے ہوں گے جب پانچواں خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ شمسی طوفان کی وجہ سورج میں سوراخ ہوجانا ہے ۔ سورج کا سوراخ والا حصہ زمین کی طرف گردش کر رہا ہے جس کی شمالی اور جنوبی روشنی شمسی طوفان برپا کر سکتی ہے۔ شمسی طوفان اس وقت برپا ہوتا ہے جب سورج میں کچھ سوراخ نمودار ہو جاتے ہیں جہاں سے آگ کے شعلے نکلتے ہیں جنہیں Coronal mass ejection کہا جاتا ہے۔

اس حوالے سے ناسا نے وارننگ جاری کرتے ہوئے اس قسم کی صورتحال کے لیے تیار رہنے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔یاد رہے کہ سورج سے چارج شدہ پلازمہ برقی اور مقناطیسی میدان کے ساتھ زمین کی جانب 3 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھتے ہیں۔ یہ منظر دائرہ قطب شمالی کے قریبی ممالک میں دیکھے جاسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :