وہ کون سی مجبوری ہے جس وجہ سے چوہدری نثار ن لیگ کو نہیں چھوڑ رہے؛ معروف صحافی کا اہم انکشاف چوہدری نثار ن لیگ کے بغیر سیاست میں نہیں چل سکتے

اتوار 6 مئی 2018 14:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 6 مئی 2018ء) :معروف صحافی ایاز میر کا دوران پروگرام چوہدری نثار کی پریس کانفرس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج چوہدری نثار کو صدمہ پیش آیا کہ وہ پنجاب ہاؤس کی جگہ سے محروم ہو گئے۔اور انہیں کہیں اور پریس کانفرس کرنی پڑی۔ایاز میر کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری نثار نے ن لیگ کو اور ن لیگ کے قائد نواز شریف کو اکڑ دکھائی۔

نواز شریف نے تو چوہدری نثار کو میٹینگز میں بلانا چھوڑ دیا تھا۔ن لیگ کی دو تین ہائی لیول کی میٹنگز ہوئیں جس میں چوہدری نثار کو نہیں بلایا گیا۔اور اب چوہدری نثار کی بھی پہلے والی ٹون نہیں رہی۔پریس کانفرس کیں ان کی ٹون بہت بدلی ہوئی نظر آئی۔چوہدری نثار کا خیال تھا کہ نواز شریف خود چل کر آئیں گے اور ان کو منانے کے لیے آئیں گے۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے بھی دو تین بار دنوں رہنماؤں کی ملاقات کرانے کی کو شش کی۔

لیکن نواز شریف بھی بہت ضدی ہیں انہوں نے ملاقاتن نہیں کی۔اس لیے چوہدری نثار کی پریس کانفرس دھواں دھار نہیں تھی اور وہ بہت بدلے ہوئے نظر آئے۔ایاز میر کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے دو حلقے تھے ایک سے وہ جیتے تھے۔ایک سے ہار گئے تھے،یہ انے گاؤں چکری میں ہمیشہ ہار جاتے ہیں۔اس لیے چوہدری نثار سیاست میں ن لیگکے بغیر نہیں چل سکتے۔اس لیے یہ چوہدری نثار کی مجبوری ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز چوہدری نثار علی خان نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کے خلائی مخلوق اور عمران خان کے فوج کے کردار سے متعلق بیانات افسوسناک ہیں،ساری زندگی نوازشریف کا سیاسی بوجھ اٹھایا لیکن جوتیاں اٹھانے والا نہیں ہوں،بڑے بڑے امتحان آئے کبھی پارٹی کو نہیں چھوڑا،،نواز شریف اور ان کی بیٹی مجھ پر طعنہ زنی میں مصروف رہے، نواز شریف کے ذاتی ملازم بھی میرے خلاف باتیں کر رہے ہیں، پیغامات لیکس اور کان میں کھسر پھسر کے ذریعے حملے ہضم نہیں کر سکتا،34سالہ پارٹی وفاداری کے بعد آج وضاحتیں دے رہا ہوں ،ا س سے لگتا ہے کہ ساری زندگی ضائع کی،،نواز شریف اگر خوشامدی ٹولے سے نکلیں اور ملک و قوم کے مفاد میں فیصلے کریں،میں نہیں پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہو گی،،نواز شریف کی طرف سے یہ کہنا کہ وہ پہلے نظریاتی نہیں تھے اب نظریاتی ہو گئے یہ سن کر پشیمانی ہوئی،اگر نواز شریف اب نظریاتی ہو گئے ہیں تو کہیں محمود اچکزئی کا نظریہ تو نہیں اپنا لیا،میں نے پارٹی چھوڑی نہ پارٹی چھوڑنے کا ارادہ ہے۔

ویڈیو ملاحظہ کیجئے؛